میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ایس 114ضمنی انتخابات ‘ آج پولنگ ہوگی‘4امیدواروں میں کانٹے کا مقابلہ ہوگا

پی ایس 114ضمنی انتخابات ‘ آج پولنگ ہوگی‘4امیدواروں میں کانٹے کا مقابلہ ہوگا

ویب ڈیسک
اتوار, ۹ جولائی ۲۰۱۷

شیئر کریں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 114 میں ضمنی انتخاب (آج) اتوار کوہوگا ۔ یہ ضمنی انتخاب سندھ کے شہری باالخصوص کراچی کی آئندہ سیاست کے لیے نئی راہ متعین کریگا اس لیے تمام جماعتوں نے ٹکٹ کی تقسیم سے لے کر پولنگ تک کے لیے مالی حیثیت ، شہرت ہر حربے کو مدنظر رکھا ہے ۔ انتخابی مہم میں پیسہ پانی کی طرح بہایا گیا ہے اس ضمنی انتخاب نے 1992 کے بعد ایم کیو ایم پاکستان اور مہاجر قومی موومنٹ کو پہلی بار قریب کر دیا ہے ، جو ماضی میں ایک دوسرے کے بدترین دشمن رہے ہیں آج ہونے والے ضمنی انتخاب میں دو درجن سے زائد امیدوار میدان میں ہیں تاہم اصل مقابلہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی ، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کامران ٹیسوری ، پاکستان تحریک انصاف کے انجینئر نجیب ہارون اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے علی اکبر گجر کے درمیان متوقع ہے پیپلز پارٹی اس ضمنی انتخاب میں سندھ کے شہری علاقوں میں 2018 کے متوقع انتخابات کے حوالے سے ٹیسٹ کھیل کیس قرار دیکر تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے ۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی سینیٹر سعید غنی کی کامیابی کے لیے سرگرم ہیں دوسری جانب مخالف امیدواروں نے الزام عائد کیا ہے کہ پیپلز پارٹی سرکاری وسائل استعمال کر رہی ہے پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی کو جمعیت علمائے پاکستان جمعیت علمائے اسلام ، عوامی نیشنل پارٹی ، مجلس وحدت المسلمین پاکستان سنی تحریک ، پنجابی پختون اتحاد سمیت دیگر چھوٹی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے ۔ ماضی میں یہ حلقہ پیپلز پارٹی کے پاس کبھی نہیں رہا ۔ مگر اس بار پیپلز پارٹی ہر صورت میں اپنی کامیابی کے لیے کوشاں ہے ۔ ایم کیو ایم پاکستان کے کامران ٹیسوری کو ایم کیو ایم کے مضبوط ووٹ بینک کی بنیاد پر مضبوط امیدوار قرار دیا جا رہا ہے ۔ مگر ایم کیو ایم لندن کے بائیکاٹ کے اعلان کے بعد انہیں مشکلات کا سامنا بھی ہے ۔ کامران ٹیسوری کو مہاجر قومی موومنٹ ، کرسچن پیپلز الائنس اور مختلف چھوٹی و مذہبی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے ۔ ذرائع کے مطابق ماضی میں اس حلقے سے کامیاب ہونے والے عرفان اللہ مروت کے بعض حامی بھی پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی کو ناکام بنانے کیلئے ایم کیو ایم کے امیدوار کامران ٹیسوری کی حمایت کر رہے ہیں ۔ اس حلقے میں تحریک انصاف بھی کامیابی کے لیے مکمل کوشاں ہے ۔ تحریک انصاف کو اس حلقے سے ماضی میں کامیاب ہونے والے دو سابق ارکان اسمبلی عرفان اللہ خان مروت اور سردار عبدالرحیم کی حمایت حاصل ہے تحریک انصاف کو مسلم لیگ (ف) ، عوامی مسلم لیگ اور اہلسنت و الجماعت پاکستان سمیت چھوٹی و بڑی مختلف جماعتوں کی حمایت حاصل ہے ۔ اس طرح ایم کیو ایم نے ٹکٹ کے لیے مالی طور پر مضبوط امیدوار کا انتخاب کیا ہے کراچی کے حلقہ پی ایس 114 میں (آج) اتوار کو ہونے والے ضمنی انتخاب نے ماضی کے دشمنوں کو دوستوں اور دوستوں کو دشمنوں میں تبدیل کردیا 1992 سے ایک دوسرے کا نام تک نہ لینے والے آفاق احمد اور فاروق ستار مہاجر ووٹ کے حصول کیلئے ایک پیج پر آگئے ہیں سربراہ مہاجر قومی موومنٹ کی جانب سے ایم کیو ایم پاکستان کی حمایت نے پہلے سے ہی مشکلات کا شکار متحد ہ (لندن)کو مزید پریشانیوں میں مبتلا کردیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں