نواز شریف کو ماضی دوہرانے نہیں دینگے‘ حکومت نے تصادم کیا تو اداروں کا ساتھ دینگے ‘ بلاول
شیئر کریں
لاہور(بیورو رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی نے جے آئی ٹی ایشو پر تصادم کی شکل میں حکومت کے خلاف ائینی اداروں کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے، پیپلزپارٹی ذرائع کے مطابق اس بات کا فیصلہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے مشاورت کے بعد کیا ہے ۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس حوالے سے بلاول بھٹو زرداری کا موقف ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی ملک کے آئینی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے، کیونکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنی وزارت عظمیٰ قربان کر کے ائینی اداروں کو تسلیم کیا بلاول بھٹو زرداری نے آئینی اداروں کے ساتھ حکومتی محاذ آرائی کو جمہوریت کے لئے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے آئینی ادارے قیادت کی قربانیوں سے بنے ہم صرف ایک خاندان کے لئے قربانیاں نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی اداروں سے تصادم کی صورت میں اداروں کے امن اور تحفظ کے لئے مزاحمت کی جائے گی حکومت غلط فہمی میں نہ رہے ۔ویزر اعظم نواز شریف کو ماضی نہیں دہرانے دیں گے ہم نے عدلیہ کے فیصلوں کے آگے پارٹی عہدے قربان کیے تاکہ اداروں کا وقار احترام برقرار رہ سکے اور اب اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ وہ اپنا ماضی دہرائے گا تو یہ اس کی خوش فہمی ہے ،پاکستان کے عوام باشعور ہیں آئینی اداروں کو نقصان پہنچانے والوں سے نمٹنا جانتے ہیں۔ اگر اداروں کی تضحیک ہوئی تو عوام تخت رائیونڈ کی راہ میں دیوار بن کرکھڑے ہوں گے۔ علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت چیف جسٹس کے فون ٹیپ کررہی ہے جب کہ شریف فیملی جلد جے آئی ٹی کا بائیکاٹ کردے گی۔ بات کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے اور (ن) لیگ والے جے آئی ٹی کو دھمکیاں دے رہے ہیں جب کہ شریف خاندان کے پاس ثبوت نہیں ہیں اس لیے جے آئی ٹی کو متنازعہ بنارہے ہیں۔خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت چیف جسٹس کا فون ٹیپ کررہی ہے، جبکہ شریف فیملی جلد جے آئی ٹی کا بائیکاٹ کردے گی، میاں صاحب کو دعوت دیتا ہوں کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر اصل مسائل کا حل نکالیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ تصویر میں حسین نواز باعزت بیٹھے نظر آرہے ہیں جبکہ شہید بے نظیر بھٹو کو اینٹوں پر بٹھا کر انتظار کروایا جاتا تھا۔