میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ نے ایڈمنسٹریٹر کے متوازی حکومت قائم کرلی

ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ نے ایڈمنسٹریٹر کے متوازی حکومت قائم کرلی

ویب ڈیسک
منگل, ۹ مئی ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ جوہر مجید شاہ)بلدیہ عظمی کراچی کے سینئر ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ قیوم صدیقی نے ایڈمنسٹریٹر کراچی سیف الرحمن کے متوازی حکومت قائم کرلی سپریم کورٹ سمیت اپنے بگ بوس سرونگ چیف کے احکامات ہوا میں اڑا دئیے اپنے عہدے اختیارات فرائض منصبی کو مال بنا کما مشن میں بدل دیا قیوم صدیقی کے زیر اثر چارجڈ پارکنگ افسران نے غیرقانونی وصولیوں کا نیٹ ورک بڑھا دیا ایڈمنسٹریٹر کراچی کے واضح اور دو ٹوک احکامات جن کے تحت مختلف مقامات سے چارجڈ پارکنگ کو ممنوع قرار دیا گیا ان میں قابل ذکر چڑیا گھر سفاری پارک کے علاہ شہر کے معروف ڈیپارٹمنٹل اسٹورز شامل ہیں مگر اسکے باوجود غیر قانونی چارجڈ پارکنگ کی مد میں وصولیاں جاری ہیں دوسری طرف خریداری کیلے آنے والے صارفین سے پارکنگ مافیا کے جھگڑے معمول بن گئے جبکہ پارکنگ مافیا نے شہید ملت روڈ پر ” ناہید سپر مارکیٹ” چیز آپ” ناظم آباد”حیدری مارکیٹ” شارع فیصل پر عوامی مرکز سے بھی غیر قانونی طور پر دھڑلے سے پارکنگ فیس وصول کی جارہی ہے ادھر انتہائی باوثوق و با اعتماد اندرونی بیرونی محکمہ جاتی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پارکنگ مافیا نے محکمہ جاتی اور پرائیویٹ بیٹرز کی فوج میدان میں اتار رکھی ہئے جبکہ ” بوگس جعلی پرچیاں ” بھی بھگتائی جارہی ہیں اور غیرقانونی سائٹ کا میلہ الگ لگا رکھا ہئے علاہ ازیں حیرت انگیز طور پر کے ایم سی کی جانب سے شہر بھر میں مقرر کردہ پارکنگ فیس سے زاید وصولی کا دھندا بھی جاری ہے شہریوں کا کہنا ہئے کہ فیس کے نام پر کے ایم سی کے ٹوکن پر موٹر سائکل کی مقرر کردہ فیس 10 روپے درج ہے مگر ان مزکورہ مقامات پر 30 روپے موٹر سائیکل کی پارکنگ فیس اور کاروں کی 100 روپے وصول کی جا رہی ہے ایک محتاط اندازے کے مطابق اس غیرقانونی وصولیوں کی مد میں شہریوں کی جیب پر روزآنہ لاکھوں کا ڈاکہ ڈالا جارہا ہئے اس حوالے سے تفصیلات اور موقف حاصل کرنے کے لیے کے ایم سی محکمہ چارجڈ پارکنگ کے ڈائریکٹر سے رابطہ کیا گیا انکا فون بند تھا جبکہ فون آن ہونے پر بھی موصوف فون اٹھانا گوارہ نہیں کرتے شہریوں کا کہنا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی کے احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے پر ایڈمنسٹریٹر کراچی ڈاکٹر سیف الرحمان اور میونسپل کمشنر نے اب تک کیوں نوٹس نہیں لیا ۔؟ شہریوں کہ کہنا ہے کہ سابقہ ادوار کی طرح صرف اعلانات تک ہی کے ایم سی کے اعلی افسران محدود ہیں شہریوں کی شکایات پر ایکشن نہ لینا افسوسناک عمل اور فرائض منصبی سے مجرمانہ غفلت اور چشم پوشی ہئے حیرت انگیز طور پر ذرائع ابلاغ کی خبروں کا نوٹس بھی نہیں لیا جا رہا مختلف سیاسی سماجی اور مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلی سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ ایڈمنسٹریٹر کراچی میونسپل کمشنر سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں