محکمہ خوراک میں کروڑوں روپے کی گندم غائب
شیئر کریں
محکمہ خوراک میں کروڑوں روپے کی گندم غائب، لاڑکانہ، گھوٹکی، نوشہرو فیروز، دادو، جامشورو سمیت دیگر اضلا ع کے20فوڈ انسپکٹرز کو معطل کردیا گیا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ خوراک کے گوداموں سے سال 2021-22 کے دوران کروڑوں روپے کی گندم غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے، گندم غائب ہونے پر محکمہ خوراک نے کارروائی کرتے ہوئے دادو کے 5فوڈ انسپکٹرز شوکت علی آرائیں، محبوب علی شاہانی،منور علی ورک، جاوید احمد چانڈیو اور غلام سرور سومرو کو معطل کردیا ہے، جامشورو میں گندم غائب کرنے کے ذمہ دار فوڈ انسپکٹر قاسم علی شاہ کو بھی معطل کیا گیا ہے، نوشہروفیروز میں گندم غائب ہونے پر بابر علی راجپر، امداد حسین منگی، رستم علی گوپانگ اور میر حسن سولنگی کو معطل کیا
گیا ہے۔ گھوٹکی ضلع میں بھی محکمہ خوراک کے گوداموں سے گندم کی سینکڑوں بوریا ں غائب ہوگئی ہیں جس پر فوڈ انسپکٹر حسین لبانو، اللہ ڈتہ بھٹو کو معطل کردیا گیا ہے، لاڑکانہ میں گندم غائب ہونے کے بعد فوڈ انسپکٹر ایاز حسین لاشاری کو معطل کیا گیا ہے،قمبر شہدادکوٹ میںبھی سرکاری گندم غائب ہوگئی ہے جس پر کارروائی کرتے ہوئے فوڈ انسپکٹر عارف حسین ابڑو، نادر مگسی، طاہر حسین کمبوہ، امان اللہ خان مگسی اور حفیظ اللہ کھوسو کو معطل کردیا گیا ہے، کشمور کندھ کوٹ ضلع میں بھی سرکاری گوداموں سے گندم پراسرار طور پر غائب ہوگئی اور گندم غائب کرنے کے ذمہ دار دو فوڈ انسپکٹرز جڑیو خان کھکھرانی اور رانجھن ملک کو معطل کیا گیا ہے۔