چیئرمین، ڈپٹی چیئر مین سینیٹ کا انتخاب، حکومت،پی ڈی ایم نے سیاسی جوڑ توڑ شروع
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) چیئرمین اور ڈپٹی چیئر مین سینیٹ کے انتخاب کے لیے حکومت اور پی ڈی ایم نے سیاسی جوڑ توڑ شروع کر دیا صادق سنجرانی اور یوسف رضا گیلانی سیاسی حریفوں کی صورت میں آمنے سامنے آ گئے ڈپٹی چیئر مین سینیٹ کے عہدے کے حصول کے لیے فاٹا سے منتخب آزا سینیٹر ز نے بھی سیاسی رابطے بڑھا دیے حکومت کی جانب سے مرزا محمد آفریدی کے نام سے منہ پھیرنے پر اتحادیوں نے تحفظات کا اظہار کر دیاجی ڈی اے کی ناراضگی تاحال برقرار۔ تفصیلات کے مطابق 100 ممبران پر مشتمل ایوان بالا میں حکومتی اراکین اور اتحادیوں کی تعداد 47بتائی جاتی ہے جن میں تحریک انصاف کے 26،بلوچستان عوامی پارٹی کے 12،ایم کیو ایم پاکستان کے 3، پاکستان مسلم لیگ ق اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے 1,1اور 4 آزادسینیٹرز شامل ہیں جبکہ پی ڈی ایم کے مشترکہ اتحاد کو 53 سینیٹر ز کی حمایت حاصل ہے جن میں پاکستان پیپلز پارٹی کے 20،پاکستان مسلم لیگ ن کے 18،جمعیت علمائے اسلام (ف) کے 5،پاکستان ملی عوامی پارٹی کے 2،عوامی نیشنل پارٹی کے 2،نیشنل پارٹی کے 2،بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے 2اور 2آزاد سینیٹرز شامل ہیں۔پاکستان ڈیموکریٹک موؤمنٹ یوسف رضا گیلانی کی بطور چیئرمین سینیٹ کامیابی پر پر امید دکھائی دیتی ہے جس کے تحت حالیہ دنوں حکومتی اتحادی جماعتوں سے بہتر رابطے استوار کرنے میں مصروف ہے جبکہ دوسری جانب حکومت صادق سنجرانی کو ایک مرتبہ پھر چیئر مین سینیٹ بنانے پر مشکلات کا شکار دکھائی دے رہی ہے اس سلسلے میں جی ڈی اے کی سینیٹ الیکشن میں ہونے والی ناراضگی تاحال دور نہیں ہو سکی ہے جبکہ ڈپٹی چیئر مین سینیٹ کے انتخاب کے لیے بھی کسی نام کو حتمی شکل نہیں دی جا سکی ہے۔ فاٹا سے منتخب ہونے والے آزاد سینیٹرزبھی حکومت سے سخت نالاں دکھائی دیتے ہیں جو فاٹا کے خیبر پختونخوا میں ضم ہونے کے بعد اپنے آ بائی حلقوں کو سینیٹ انتخابات میں نظر انداز کیے جانے اور کسی بھی امیدوار کا چناؤ نہ کرنے پر ناراض دکھائی دیتے ہیں اور حکومت سے ڈپٹی چیئر مین سینیٹ کے عہدے کی فرمائش کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں گذشتہ روز فاٹا سے سے منتخب ہونے والے آزاد سینیٹر اور حکومتی اتحادی ہدایت اللہ خان کی جانب سے ڈپٹی چیئر مین سینیٹ کا الیکشن لڑنے کا اعلان کا کیا گیا ہے جن کی حمایت اپو زیشن جماعتوں کی جانب سے کر دی گئی ہے جبکہ پی ڈی ایم کی جانب سے بھی ڈپٹی چیئر مین سینیٹ کے انتخاب کے لیے کسی بھی امیدوار کا نام سامنے نہیں آ سکا ہے حالیہ دنوں فاٹا کے آزاد سینیٹرز اور پی ڈی ایم جماعتوں میں رابطے جاری ہیں جس نے ہچکولے کھاتی حکومت کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔