میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
’’ دانا۔ای ‘‘کی باتیں۔۔

’’ دانا۔ای ‘‘کی باتیں۔۔

ویب ڈیسک
هفته, ۹ مارچ ۲۰۱۹

شیئر کریں

دوستو، آج جمعہ مبارک ہے ایک ایسا دن جس کے متعلق کہاجاتا ہے کہ قیامت بھی جمعہ کے روز ہی آنی ہے۔۔اب یہ قرب قیامت نہیں تو اور کیا ہے کہ ہم اوردانائی کی باتیں کرنے لگ جائیں،جسے آپ لوگ دانائی سمجھتے ہیں وہ ہمارے نزدیک ’’دانا۔ای‘‘ ہے۔۔جب کوئی ہمارے سامنے دانائی کی باتیں کرنے لگتا ہے تو ہمیں ایسا لگتا ہے جیسے ہمارے جسم میں گرمی دانے (پنجابی میں شاید اسے پت کہتے ہیں) نکل آئے ہیں،جس میں اچانک سے خارش بھی شروع ہوجاتی ہے اوراچانک سے گندھک والے پاؤڈر کی طلب ہوجاتی ہے تاکہ ٹھنڈک مل سکے۔۔لیکن یہ سہولت ہر جگہ دستیاب نہیں ہوتی اس لئے ہم دانائی سے کوسوں دور بھاگتے ہیں۔۔ چلیں پھر آج اسی مناسبت سے کچھ ’’دانا۔ای‘‘ کی باتیں کرلیتے ہیں۔۔
آج بہت غور و فکر اور ادراک کی گہرائیوں میں جا کر دریافت ہوا ہے کہ ناک کو الٹا لکھیں تو کان بنتا ہے۔۔ویسے کتنی دلچسپ بات ہے کہ ہماری قوم دنیا کی واحد قوم ہے جو بغیر شرم و حیا کے کہتے ہیں، بھائی ایک ٹھنڈی کولڈ ڈرنک دینا۔۔۔ایک نئی تحقیق کے مطابق، سکون صرف اس گھر میں ہوتا ہے جہاں ایک سے زیادہ چارجر موجود ہوں۔۔آج کل کے چھوٹے بچوں کو کوئی بھی کام کہو تو آگے سے کہتے ہیں، پھر موبائیل دو گے نا ؟۔۔ننانوے فیصد پاکستانیوں کو وچلی گل جاننے کا بہت شوق ہوتا ہے۔صرف ننانوے فیصد پھوپھیوں کی وجہ سے ساری پھوپھیاں بدنام ہیں۔اکثر اوقات ہمارا انٹرنیٹ ایسا چلتا ہے جیسے شادی کے دن دلہن لہنگا پکڑ کر چلتی ہے۔۔باباجی فرماندے نے۔۔اگر ماں باپ بیٹے کو مولوی بنانے کی کوشش کریں اوربیٹا شاہ رخ خان بننا چاہے تو وہ عامر لیاقت بن جاتا ہے۔۔وہ مزید کہتے ہیں کہ ۔۔برصغیر میں بچہ زیادہ کھانے لگے توگھر والے سمجھنے لگتے ہیں بڑا ہو کرسیاستدان بنے گا۔۔
ہمیں وہ لوگ بہت زہر لگتے ہیں جو اردو بولتے ہوئے انگلش کے ورڈز یوز کرتے ہیں۔۔کون کہتا ہے خواتین کی عزت نہیں اگر کوئی خاتون فیس بک پر ا ب ت بھی لکھ دے تو 540 لائیکس اور 890 کمنٹس ایک گھنٹے میں آ جاتے ہیں۔۔ادھیڑ عمری میں عشق ہونا کوئی تعجب کی بات نہیں پرانی گیند ہی ریورس سوئنگ کرتی ہے۔۔۔شادی وہ بندھن ہے جس میں ایک فریق ہمیشہ درست ہوتا ہے،اور دوسرا خاوند۔۔۔یہ دنیا بھی بڑی عجیب ہے یہاں جو ٹیڑھا ہو اسے چھوڑ دیا جاتا ہے اور جو سیدھا ہو اسے ٹھوک دیا جاتا ہے۔۔گھروں کی باتیں ادھر سے اْدھر کرنے والی گلی محلے کی خالاؤ ں اور پھوپھیوں کو شاید علم نہیں کہ فیس بک ایجاد ہو چکا ہے۔۔ہمیں سب سے زیادہ دکھ اس وقت ہوتاہے جب کسی کو لطیفہ سناؤ اور وہ آگے سے کہے۔۔پھر کیا ہوا؟؟۔۔۔پچھلے دنوں جنگ کا بہت شدید خطرہ تھا۔۔بھارتی عوام تو بہت ٹینشن میں تھی لیکن ہمارے یہاں کی خواتین بھی ٹینشن کا شکار تھیں ، انہیں یہ فکر کھائے جارہی تھی کہ جنگ والے دن سوٹ کون سا پہننا ہے۔۔اگر آپ نے کبھی غور کیا ہو تو تمام دمدار جانوروں میں کتا ہی تنہا ایسا جانور ہے کہ جب وہ خوشی کا اظہار کرتا ہے تو اپنی دُم کو ہلاتا ہے ،باقی ماندہ جانور تو اپنی اپنی دُ م سے صرف مکھیاں ہی اڑاتے ہیں، لیکن دنبہ یہ بھی نہیں کر سکتا۔
سردارصاحب کْھسہ لینے گئے اور دکاندار سے لڑ پڑے کہ’’ تسمے وی نال لیساں‘‘۔۔انسانیت واقعی سب سے بڑا مذہب ہے۔اس بات کا اندازہ تب ہوا جب ایک شادی کی تقریب میں کھانے کے وقت بریانی لینے جانے لگا تو ایک انجان شخص نے کان میں کہا،آگے والی ٹیبل پہ بوٹیاں زیادہ ہیں۔۔۔ایک کمپنی کے باس نے میٹنگ کے دوران ملازموں کو ایک لطیفہ سنایا۔۔سب ملازمین لطیفہ سن کر بہت ہنسے سوائے ایک ملازم کے۔۔باس نے اس ملازم سے پوچھاکہ کیا تمہیں میرا لطیفہ سمجھ نہیں آیا؟ملازم نے جواب دیا،سر سمجھ تو آیا ہے لیکن میں آج صبح استعفیٰ دے چکا ہوں۔۔شادی کے ایک سال بعد ہر شوہر کو یقین آجاتا ہے شادی سے پہلے میاں بیوی کے جو لطیفے سنے تھے وہ صرف لطیفے نہیں تھے۔۔بچپن سے لے کر اب تک ہر چیز کو یو ٹرن لیتے دیکھا ہے،سوائے ماں کی پھینکی ہوئی جوتی کے کیا سیدھی ’’وجتی ‘‘ہے۔۔
ہمارے پیارے دوست نے ایسے تمام شوہرات کے لئے جو دوسری شادی کے خواہشمند ہیں،ایک نسخہ اکسیردیاہے، فرماتے ہیں۔۔دوسری شادی کا سب سے کم رسک والا طریقہ یہ ھے کہ دوسرا نکاح کرنے سے دو مہینے قبل یہ افواہ پھیلا دیں کہ آپ نے نکاح کر لیا ھے!! اس کے بعد بیوی، بچوں، میکے،سسرال، امّی، ابّا، ساس، سسر، سالے سالیوں وغیرہ کا ری ایکشن دیکھیں،اگر ردِعمل ایسا ہے کہ آپ ھینڈل کر لیں گے تو اللہ کا نام لیکر قدم آگے بڑھا لیں اللہ برکت ڈالے گا اور اگر ردِ عمل کی شدّت آپ کی قوّتِ برداشت سے باہرہے اور حالات اتنے بے قابوہو جائیں کہ آپ سنبھال نہ سکیں تو ایک بھر پور قہقہہ لگا کر بتا دیں کہ ھْن بندا مذاق وی نہ کرے؟؟ ۔۔حالات نارمل ہوتے ہی جو روپے شادی کے اخراجات کے سلسلہ میں جمع کئے تھے ان سے عْمرہ کریں۔۔روزے نماز کی پابندی کریں اور صدقِ دل سے اس بات کو تسلیم کر لیں کہ یقیناً اس میں اللہ کی طرف سے کوئی بہتری ہو گی اگر یہاں دوسری بیوی کا اہتمام نہیں ہو سکا تو کیاہوا جنت میں ستّر حوریں آپ کی منتظرہیں۔۔
دوراندیشی کیا ہوتی ہے؟کل رات ایک پارٹی میں ایک اسمارٹ بھائی صاحب نے پہلے دال چاول کھائے پھربادام کا حلوہ کھایا اور پھر سے۔۔دال چاول کھائے۔۔ہم شدید ذہنی اذیت کا شکار ہوئے کہ کھانے کے ساتھ یہ کیا بے ہودگی ہے۔اسی لئے سوال کئے بنا نہ رہ سکے،پوچھ لیا، بھائی صاحب ایسا کیوں کیا؟؟وہ صاحب کہنے لگے۔۔ موسم خراب چل رہا ہے اگر ’’الٹی‘‘ہوء تو دال چاول باہر آئیں گے اور اگر’’دست‘‘لگے تو بھی دال چاول۔۔بادام کا حلوہ درمیان میں محفوظ رہے گا۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔ٹائی ٹینک جہازکو اپنے وقت کے ماہر ترین لوگوں نے بنایا تھا، کشتیِ نوح کو بنانے والے اس پیشے سے بھی ناواقف تھے،اول الذکر نے لوگوں کو ڈبو کر رکھ دیا، دوسرے والے نے بنی نوع انسانیت کو بچا لیا۔تو پھر جان لیجئے کہ۔۔ بات اللہ تعالیٰ کی طرف سے توفیق کی ہوتی ہے۔ہمت، محنت اور کوشش کرنے میں کسرنہ چھوڑیئے، اللہ تعالیٰ آپ کی لگن کا صدقہ آپ کو کامیابی سے نوازے گا۔۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں