میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سیلاب متاثرین، بحالی کی سرگرمیاں ابھی ختم نہیں ہوئیں، دوست ممالک کے شکر گزار ہیں ،وزیراعظم

سیلاب متاثرین، بحالی کی سرگرمیاں ابھی ختم نہیں ہوئیں، دوست ممالک کے شکر گزار ہیں ،وزیراعظم

ویب ڈیسک
پیر, ۹ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

وزیر اعظم محمدشہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے دوست ممالک کی جانب سے تعاون پر شکر گزار ہیں لیکن بحالی اور تعمیر نو کی سرگرمیاں ابھی ختم نہیں ہوئیں۔سیلاب زدہ علاقوں کی تعمیر نو اور بحالی پر جنیوا میں ہونے والی عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہاکہ سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس میں پاکستان کے لوگوں کے احساسات آپ تک پہنچانا چاہتا ہوں، جس طرح آپ نے ان سیلاب متاثرین کیلئے آواز بلند کی ہے، ان کے مسائل کو موثر انداز میں روشناس کرایا ہے۔انہوںنے کہاکہ10ستمبر میں آپ (انتونیو گوتیرس)اور وزیر خارجہ کے ہمراہ سندھ اور بلوچستان میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تھا، اس دوران آپ نے یتمیوں، بیوائوں سے بات کی تھی، اسی طرح یونیسیف کی جانب سے عارضی اسکول چلایا گیا، اس کو پاکستان کے عوام ہمیشہ یاد رکھیں گے۔وزیراعظم نے کہاکہ میں بہت سارے ممالک کی حکومتوں، وزرا اور دیگر شراکت داروں کا شکر گزار ہیں، جنہوں نے اس کانفرنس میں شرکت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم تاریخ کے نازک موڑ پر کھڑے ہیں، ایونٹس ہماری توقعات سے زیادہ تیزی سے آ رہے ہیں، اب سوال صرف یہ نہیں ہے کہ کیسے زندہ رہنا ہے؟ لیکن سوال یہ بھی ہے کہ اپنے جسم کو برقرار رکھیں، سوال ہے کہ اپنے وقار کو کیسے بحال رکھیں؟وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے3کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے اور1700سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، جس میں بچے بھی شامل تھے جبکہ80لاکھ افراد بے گھر ہو گئے۔انہوں نے بتایا کہ تباہ کن سیلاب سے8ہزار کلو میٹر روڈ تباہ ہوگئے، ہزاروں اسکول متاثر ہوئے جس کی وجہ سے26لاکھ طلبہ تعلیم سے مرحوم ہو گئے جس میں 10 لاکھ بچیاں بھی شامل ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ اقوام متحدہ، عالمی بینک، ایشین ڈیولپمنٹ بینک، عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف)، اے آئی آئی بی، یورپین یونین سمیت دیگردوست ممالک کی جانب سے دی گئی سپورٹ کرنے پر شکر گزار ہیں، بحالی اور تعمیر نو کی سرگرمیاں ابھی ختم نہیں ہوئیں، سندھ اور بلوچستان کے کچھ اضلاع میں اب بھی سیلاب کا پانی کھڑا ہے۔انہوںنے کہاکہ سیلاب کا پانی کھڑا رہنے کی وجہ سے فصلوں کی پیداوار، گھروں اور انفرااسٹرکچر کی تعمیر نہیں کی جاسکتیں، ہمیں سیلاب سے متاثرہ 3کروڑ 30 لاکھ افراد کو ان کا مستقبل واپس لوٹانا ہے، ان افراد کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے، انہیں واپس زندگی کی طرف آنا ہے اور روزگار حاصل کرنا ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاکہ آج کی کوشش بھی ہمارے لوگوں کو اپنے پیروں پر کھڑنے ہونے کا ایک اور موقع دینا ہے، گزشتہ اکتوبر میں ہم نے اپنے شراکت داروں کے ساتھ سیلاب کے نقصانات کا تخمینہ لگایا تھا، جو30ارب ڈالر سے زائد کے ہو چکے ہیں، یہ پاکستان کی جی ڈی پی کا 8فیصد بنتا ہے، جس نے 90 لاکھ کو شدید غربت میں دھکیل دیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں