اسحق ڈار کی واپسی کیلئے ابھی تک کچھ نہیں ہوا،چیف جسٹس ثاقب نثار
شیئر کریں
چیف جسٹس آف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کی واپسی کے لیے ابھی تک کچھ نہیں ہوا صرف خط وکتابت جاری ہے،نیب ابھی تک اسحاق ڈار کو واپس نہیں لا سکا۔ اسحاق ڈار کی واپسی سے متعلق کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔معلوم نہیں اسحاق ڈار کب تک وہاں بیٹھے رہیں گے۔منگل کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سابق وزیر خزانہ محمد اسحق ڈار کی وطن واپسی کے حوالہ سے کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ برطانوی حکومت نے نیب کو سوالنامہ بھجوایا تھا۔ اس پر نیب وکیل جہانزیب بھروانہ نے بتایا کہ برطانوی حکومت کے خط کا جواب دے دیا ہے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے استفسار کیا دو ماہ ہوگئے کیا پیش رفت ہوئی ، ابھی تک کچھ نہیں ہوا صرف خط وکتابت جاری ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پی ٹی وی کیس میں عطاء الحق قاسمی، سینیٹر پرویز رشید، فواد حسن فواد اور اسحق ڈار سے ریکوری کا کہا تھا ، کیا نیب نے ریکوری کر لی۔اس پر انفارمیشن آفیسر نے کہا کہ ریکوری کی مدت دو ماہ ہوتی ہے ابھی یہ مدت ختم نہیں ہوئی ۔ نیب وکیل نے کہا کہ دفتر خارجہ نے برطانوی حکومت کو خط لکھ دیا۔ اسحاق ڈار کی واپسی کے لیے ایکسٹراڈیشن کا عمل جاری ہے۔ ا نہوں نے کہا کہ اسحق ڈار کی جائیداد ضبط کر لی گئی ، عدالت نے اسحاق ڈار کی وطن واپسی کے حوالہ سے کیس کی مزید سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کر دی۔