میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسریٰ یونیورسٹی معاشی و انتظامی بحران کا شکار ہوگئی

اسریٰ یونیورسٹی معاشی و انتظامی بحران کا شکار ہوگئی

ویب ڈیسک
بدھ, ۸ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

( رپورٹ:علی نواز ) اسریٰ یونیورسٹی انتظامی و معاشی بحران کا شکار، ملازمین کو تنخواہیں دینے میں تاخیر، سابقہ وائس چانسلر اسداللہ قاضی اور بیٹے پر کیمپس میں داخلے پر پابندی، اسداللہ قاضی نہ ہونے کے باعث چیکس پر دستخط کا مسئلہ درپیش ہے، رجسٹرار، تفصیلات کے اسریٰ یونیورسٹی معاشی و انتظامی بحران کا شکار ہوگئی ہے جس کے باعث 16 سو سے زائد ملازمین کو نومبر کی تنخواہیں بھی نہ مل سکیں جس کے باعث ملازمین شدید پریشانی کا شکار ہیں، اسریٰ یونیورسٹی کے رجسٹرار کے دعویدار عبدالقادر میمن نے اپنے جاری کردہ سرکولر میں کہا کہ احکامات کے تحت اکائونٹس میں اسداللہ قاضی اوروائس چانسلر نظیر اشرف لغاری کے مشترکہ دستخط تھے اور اسداللہ قاضی کے جانے کے بعد ملازمین کو تنخواہیں جاری کرنے میں دشواری جسے جلد ہی حل کیا جائیگا۔دوسری جانب اسریٰ یونیورسٹی میں چانسلر اسداللہ قاضی کے عہدہ چھوڑ دینے کے بعد انتظامی بحران نے بھی سر اٹھانا شروع کردیا ہے، اسداللہ قاضی کی جانب سے عہدہ چھوڑنے اور کیس سے دستبرداری کے بعد اسریٰ یونیورسٹی انتظامیہ نے اسداللہ قاضی اور بیٹے مینجمنٹ سائنسز کے ڈین عبدالسبحان قاضی پر کیمپس میں داخلے پر پابندی لگادی ہے، جبکہ ذرائع کے مطابق اسریٰ یونیورسٹی میں کئی افراد کے داخلے پر پابندی لگادی گئی، اسریٰ یونیورسٹی گزشتہ ایک سال سے فائونڈیشن میں تنازعات کو منہ دے رہی ہے اور دونوںفریقین کے کیسز عدالتوں میں دائر ہیں۔ واضع رہے کہ اسریٰ یونیورسٹی و ہسپتال پر مسلح افراد کا کنٹرول ہے جس کے باعث یونیورسٹی و ہسپتال کے ایریا میں خوف پایا جاتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں