منشیات کے خلاف کارروائیاں، صوبائی وزیر شرجیل میمن کے دعوے جھوٹے نکلے
شیئر کریں
(نمائندہ جرأت) شرجیل انعام میمن کے منشیات کے خلاف کارروائیوں کے دعوے جھوٹ، شرجیل میمن کے حلقے کا نوجوان ہی فوت، 25 سالہ تنویر سپیو آئس استعمال کرتا تھا، آئس نہ ملنے پر گولیاں کھا لیں، ہسپتال پہنچنے سے قبل جاں بحق، بچل مگسی نامی بدنام زمانہ منشیات فروش کی سینکڑوں کچی شراب کی بھٹیاں قائم، سیاسی پشت پناہی، تفصیلات کے مطابق تین محکموں ایکسائز، اطلاعات اور ٹرانسپورٹ کی وزارتیں رکھنے والا طاقتور صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اپنے حلقے سے ہی منشیات کا خاتمہ نہیں کرا سکا ، شرجیل انعام میمن کی
کچھ عرصہ قبل آئس و دیگر منشیات کے خلاف کارروائیوں کے اعلانات صرف اعلان ہی ثابت ہوئے ، اطلاعات کے مطابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کے حلقے حیدرآباد دیہی کے گاؤں مرید سپیو کا رہائشی 25 سالہ نوجوان آئس میں مبتلا ہونے کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ، مقامی ذرائع کے مطابق تنویر سپیو نامی نوجوان آئس کے نشے میں مبتلاتھا تاہم وقت پر نشہ نہ ملنے پر بڑی تعداد میں گولیاں کھا لیں جس کے باعث اس کی طبعیت خراب ہوگئی اور ہسپتال پہنچنے سے قبل جان سے ہاتھ دھو بیٹھا، دوسری جانب حیدرآباد دیہی کے مشہور منشیات فروش بچل مگسی کی سینکڑوں کچی شراب کی بھٹیاں قائم ہیں پولیس سیاسی اشیرباد کے باعث بچل مگسی و دیگر منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہے ، واضح رہے کہ بچل مگسی پر تین سال قبل کچی شراب میں 13 افراد کے فوت ہونے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔