شکیل پراڈو کے کورنگی کی سرکاری زمینوں پر قبضے جاری
شیئر کریں
(نمائندہ جرأت)کراچی کاسسٹم مافیاایک ہشت پا کی طرح زمینوں پر قابض ہو چکا ہے۔ اعلیٰ ترین سیاسی و حکومتی سرپرستی میں اس سسٹم مافیا نے کراچی کی تمام زمینوں کے لین دین کو بھی مشکوک بنادیا ہے۔ سسٹم مافیا کے ایک اہم پرزے ڈی جی کے ڈی اے کے ساتھ کام کرنے والے شکیل پراڈو کا ان دنوں ہر جگہ چرچا ہے۔ شکیل پراڈو نے دیہہ ڈھیہ ناکلاس 24 میںایک ٹیم تیار کی ہے جو زمینوں پر قبضے کے بعد اس کی چار دیواری اُٹھاتی ہے۔ اس ٹیم میں عزیز الحق، حنیف اور ریاض تنولی اہم ترین کارندے ہیں۔شکیل پراڈو اپنی اس ٹیم کے ساتھ اس وقت دیہہ ڈھیہ ناکلاس 24 میں کم وبیش 80 ایکڑ زمینوں کے جعلی کاغذات پر قبضے کر چکا ہے۔ شکیل پراڈو کے ساتھ منسلک ٹیم کے تمام کے تمام افراد نہایت معمولی پس منظر سے اُٹھ کر سسٹم مافیا کے ساتھ منسلک ہونے سے راتوں رات ارب پتی بن چکے ہیں۔ مثلاً شکیل پراڈو کی ٹیم کاسب سے اہم فرد عزیز الحق ایک کمپنی میںملازمت کرتا تھا۔ جہاں سے زمین کے دھندوں میں ملوث ہوا۔ پھر یہ شکیل پراڈو المعروف کرنالہ کے ساتھ منسلک ہو گیا۔اسی طرح حنیف ایک ٹیکسی ڈرائیورتھا، اب یہ عزیز الحق کا شراکت دار ہے۔ ریاض تنولی ایک معمولی پس منظر سے ٹریول ایجنسی کاچھوٹا موٹا کام کرتا تھا۔یہ سب کے سب ایک دوسرے سے منسلک ہو کر کسی نہ کسی طرح شکیل پراڈو کی چھتری تلے آگئے۔ جو سسٹم مافیا کے ایک اہم ترین پرزے ڈی جی کے ڈے اے ، محمد علی شاہ کا دست ِ شفقت رکھتا ہے۔ اس ٹیم نے دیکھتے ہی دیکھتے دیہہ ڈھیہ ناکلاس ٢٤ کورنگی کی خالی زمینوں پر قبضے شروع کر دیے۔ اور مختلف فائلیں اور نمبرز اُن قبضہ کی گئی زمینوں پر لگوانے شروع کردیے۔ جس کے بعد وہ ان زمینوں کو تیزی سے فروخت کردیتے ہیں۔ گزشتہ دنوں شکیل پراڈو نے کے ڈی اے کی زمینوں پر قائم شادی ہال گرانے کے بعد اُن پلاٹس پر بھی قبضوں کی کوشش کی تھی، مگر ہائیکورٹ کے سخت ترین احکامات کے بعد اُسے وہاں سے بھاگنا پڑا۔افسوس ناک امر یہ ہے کہ شہر میں جاری قبضہ مافیا کی سرگرمیوں کو لگام دینے والا کوئی نہیں۔