میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صائمہ بلڈر کے ذیشان ذکی پر الاٹیز کا مقدمہ

صائمہ بلڈر کے ذیشان ذکی پر الاٹیز کا مقدمہ

ویب ڈیسک
منگل, ۸ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

صائمہ عربین ولاز کے الاٹیز نے صائمہ بلڈر ز کے مالک ذیشان ذکی کے خلاف گھیرا تنگ کردیا، مقدمہ جعلی ثابت ہونے پر ہتک عزت کا 5 کروڑ کا دعویٰ دائر کردیا ، عدالت نے ذیشان ذکی، آصف اقبال، نوشاد علی اور دیگر کو 21 نومبر کو طلب کرلیا۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق صائمہ بلڈرز اینڈ رئیل اسٹیٹ ڈیولپرز کی جانب سے نوشاد علی نے صائمہ بلڈرز کے الاٹیز عدنان، شاہد، محمد عرفان، عباد، آفتاب ، عبدالصمد، اور دیگر کے خلاف دفتر میں داخل ہوکر مارپیٹ کرنے کا مقدمہ منگھوپیر تھانے میں 7 مارچ 2021ء کودرج کروایا، سول جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ نمبر 16 کراچی (شرقی) کی عدالت نے17 مئی 2022 کوپولیس کی ایف آئی آر کو ختم کرتے ہوئے صائمہ عربین ولاز کے الاٹیز کو بری کیا، ایف آئی آر درج کرانے والے نوشاد علی نے ایف آئی آر کے برعکس اعتراف کیا کہ اس کا تعمیراتی کاروبار نہیں بلکہ اس کو آصف اقبال نے ملازمت دلوائی،اس نے ایف آئی آر صائمہ بلڈرز کے مالک ذیشان ذکی کے ملازم کے طور پر درج کروائی ہے۔ جس کے بعد صائمہ عربین ولاز کے الاٹیز نے سینئر سول جج اینڈ رینٹ کنٹرولر 17 کراچی (غربی) کی عدالت میں سول سوٹ نمبر 2062/2022 دائر کردیا ہے، الاٹیز نے صائمہ بلڈرز کے مالک ذیشان ذکی، صائمہ عربین ولاز کے پروجیکٹ ڈائریکٹر آصف اقبال، نوشاد علی اور حکومت سندھ کو فریق بناتے ہوئے 5 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا ہے، عدالت نے فریقین کونوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی تمام متعلقہ دستاویزات کے ساتھ 21 نومبر کو ذاتی طور پر یا وکیل کے ذریعے طلب کرلیا ہے، کسی بھی فریق کے پیش نہ ہونے کی صورت میں کیس کی کارروائی ان کی غیر موجودگی میں چلائی جائے گی۔ واضح رہے کہ کراچی کے علاقے منگھوپیر کی دیھہ جام چکرو میں صائمہ بلڈرز اینڈ ریئل اسٹیٹ ڈیولپرز کی رہائشی اسکیم صائمہ عربین ولاز میں سہولیات فراہم نہ کرنے پر الاٹیز نے سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کیا، جس پر صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے الاٹیز پر مبینہ طور پر جھوٹی اور جعلی ایف آئی آرز درج کروانے اور دیگر طریقوں سے ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے جس پر صائمہ عربین ولاز کے الاٹیزنے عدالتوں سے رابطہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں