میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شہلا رضا اور نصرت سحر ایک دوسرے کو امی، بیٹا پکارتی رہیں

شہلا رضا اور نصرت سحر ایک دوسرے کو امی، بیٹا پکارتی رہیں

ویب ڈیسک
بدھ, ۸ نومبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا اور فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی ایک دوسرے کو امی اور بیٹا کہہ کر پکارتی رہیں۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں منگل کوپھر گرما گرمی دیکھنے میں آئی اور ایوان مچھلی بازار بنا رہا۔اپوزیشن اور حکومتی ارکان میں متعدد بار تلخ کلامی ہوئی، جبکہ حزب اختلاف کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا۔اسمبلی کا ماحول اس وقت گرم ہوگیا جب ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے آتے ہی وقفہ سوالات شروع کرادیا۔مسلم لیگ فنکشنل کی نصرت سحر عباسی نے ڈپٹی اسپیکر سے مائیک کھولنے کا کہا تو شہلا رضا نے انہیں بیٹا کہہ کرچپ کرانے کی کوشش کی اور کہا کہ آپ کی اچھی کوریج ہورہی ہے، آپ سوال کرسکتی ہیں، لیکن کسی کو تنقید کا نشانہ نہیں بناسکتیں۔نصرت سحر عباسی نے جواب میں کہا کہ اسپیکر کا کام تنقید کرنا نہیں، امی جان آپ میرا مائیک تو کھلوا دیں، جس پر ایوان قہقہوں سے گونج اُٹھا۔ وقفہ سوالات شروع ہوا تو نصرت سحر عباسی نے کہا کہ وزیر صاحب تیاری کرکے نہیں آئے، جبکہ خود تیار ہو کر آ گئے ہیں۔وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ فیاض بٹ نے کہا کہ یہ ذاتیات پر آ گئی ہیں ۔شہلا رضا نے نصرت سحر عباسی سے کہا کہ سوال کریں، اگر خواتین ارکان وزراء کے کپڑوں کی بات کریں گی اور انہوںنے بھی جواب دیا تو مسئلہ ہو جائے گا۔ صوبائی وزیر فیاض بٹ نے کہا کہ ہم وزیر بعد میں رکن سندھ اسمبلی پہلے ہیں۔سوال پوچھا جائے۔ تذلیل نہ کی جائے۔ میڈیا دیکھ رہا ہے کہ کون کیا بول رہا ہے۔کپڑوں سے متعلق سوال کی نئی روایت ڈالی جارہی ہے۔ اگر ارکان ایک دوسرے کا احترام نہیں کریں گے تو کون کرے گا ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں