افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں
شیئر کریں
افغانستان کے شمال مغربی صوبے ہرات سمیت کئی دیگر صوبوں میں آنے والے تباہ کن اور ہولناک زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ کر 2100 تک جا پہنچی ہے جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافہ کا خدشہ ہے جبکہ 9300 سے زائد زخمی ہیں۔ زلزلہ کے شدید اور طاقتورجھٹکے اور آفٹرشاکس کے نتیجے میں ایک درجن سے زائد دیہات ملیامیٹ ہو کر صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں اور ہر جگہ مٹی کے ڈھیر بن گئے ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ زخمی اور بے گھر ہوگئے ہیں۔ امریکی خبررساں ادارے نے افغان حکومتی ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ صوبہ ہرات میں زلزلے سے 2100 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں اور کہا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران یہ ہولناک ترین زلزلہ تھا۔ ادھر فرانسیسی خبررساں ادارے نے طالبان انتظامیہ کے ترجمان بلال کریمی کے حوالے سے رپورٹ میں جاں بحق افراد کی تعداد 1000 سے زائد بتائی ہے اور کہا ہے کہ ملبہ تلے دبے افراد کو نکالنے کا کام جاری ہے جس سے ہلاکتوں میں کئی گنا اضافہ کا خدشہ ہے۔ قومی اور بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ نے زلزلہ کے نتیجے میں ابتدائی طورپر320 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے جبکہ افغان ہلال احمرکے ترجمان عرفان اللہ شرف زوئی کے حوالے سے موصولہ تازہ اطلاعات کے مطابق جاں بحق افراد کی تعداد 500 تک جاپہنچی ہے اور کہا ہے کہ تعداد میں اضافہ کا امکان ہے۔ قومی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے صوبائی ڈائریکٹر مولوی موسیٰ عشری کے مطابق زندہ جان اور غوریان اضلاع میں ایک درجن سے زائد دیہات مکمل طورپر تباہ ہوچکے ہیں جہاں بچوں’ خواتین اور بزرگوں سمیت جاں بحق افراد کی تعداد 250 تک جا پہنچی ہے جبکہ ہلاکتوں میں مزیداضافہ کا خدشہ ظاہرکیا ہے۔ افغان میڈیا نے ہرات ہسپتال کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اب تک 813 افراد زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں۔ ریجنل ہسپتال ہرات کے ڈائریکٹر برات معین اور داکٹردانش کے مطابق ہسپتال میں 215 جاں بحق افراد کی لاشیں لائی گئی ہیں جبکہ 500 سے زائد زخمی لائے گئے ہیں۔ مختلف ذرائع سے حاصل اطلاعات کے مطابق تقریباً پانچ سو سے زائد گھرتباہ ہوچکے ہیں جبکہ اس سے کہیں زیادہ گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں مقامی لوگوں نے رات کھلے آسمان تلے گزاری۔ حکام کے مطابق متاثرہ علاقوں میں امدادی ٹیمیں پہنچا دی گئی ہیں اور امدادی کارراوئیاں شروع کردی گئی ہیں۔ درجنوں ایمبولینس گاڑیاں متاثرہ علاقوں میں روانہ کردی گئی ہیں جن میں سینکڑوں کی تعدادمیں زخمیوں کو مقامی ہسپتالوں میں پہنچایا جا رہا ہے۔ ملبہ تلے دبے اافراد کو نکالنے کا کام جاری ہے اور خدشہ ظاہرکیا گیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔ ہفتہ کے روز زلزلے کا پہلا طاقتور جھٹکا مقامی وقت کے مطابق دن تقریباً 11 بجے محسوس کیا گیا جس کے باعث ہزاروں کی تعداد میں لوگ اپنے گھروں’ دکانوں ‘ پلازوں اور دفاتر سے نکل کر کلمہ طیبہ ‘ توبہ استغفاراور اللہ اکبر کا ورد کرتے رہے۔ ابتدائی جھٹکے کے بعد ایک گھنٹہ کے اندر تین مزید جھٹکے محسوس کئے گئے۔ تازہ اطلاعات کے مطابق رات گئے آفٹرشاک کا سلسلہ جاری رہا۔ تباہ کن زلزلہ کے باعث پر لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ امریکی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کا مرکز ہرات شہر سے 40 کلومیٹر شمال مغرب ضلع زندہ جان میں تھا اور اس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.3 ریکارڈ کی گئی جبکہ گہرائی صرف 14 کلومیٹر تھی۔ زلزلے کے جھٹکے افغان صوبے بادغیس اور فراہ کے علاوہ افغان دارالحکومت کابل سمیت کئی دیگر صوبوں میں بھی محسوس کئے گئے تاہم سب سے زیادہ نقصان صوبہ ہرات کے اضلاع زندہ جان’ غوریان اور گلران میں ہوا جبکہ زندجان زلزلہ کا مرکز بتایا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ جون 2022 میں پاک افغان سرحد کے قریب واقع افغان صوبہ پکتیکا میں تباہ کن زلزلہ نے تباہی مچائی تھی اور5.9 شدت کے زلزلے کے باعث ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو گئے تھے۔ دریں اثناء کئی ممالک بشمول جاپان اور ایران نے افغانستان میں شدید زلزلہ سے بھاری جانی و مالی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔