وفاقی وزیر داخلہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
شیئر کریں
اینٹی کرپشن عدالت نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے، ان کی گرفتاری کے لیے ٹیم تھانہ کوہسار پہنچی تاہم ایس ایچ او نے گرفتاری کے حکم کی تعمیل سے انکار کردیا۔رانا ثنا اللہ کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے انکوائری جاری ہے۔ انہیں پیش ہونے کا حکم دیا تاہم وہ حاضر نہ ہوئے جس پر ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق رانا ثنا اللہ کے وارنٹ مقدمہ نمبر 20/19 میں اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ نے جاری کئے اور انہیں گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا۔وزیرداخلہ رانا ثنائ اللہ پر کلر کہار میں نجی سوسائٹی کے مالک سے رشوت میں دو پلاٹ لینے اور غیرقانونی سوسائٹی کی رجسٹریشن کا الزام ہے۔ رانا ثنااللہ اس وقت وزیرقانون تھے۔ اس کیس میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹرز طلب کیا گیا تھا۔وارنٹ جاری ہونے کے بعد چار رکنی اینٹی کرپشن کی ٹیم تھانہ کوہسار پہنچ گئی جس نے ایس ایچ او تھانہ کوہسار سے رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کے لیے نفری کی استدعا کی۔ایس ایچ او تھانہ کوہسار نے رانا ثنائ اللہ کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کروانے سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ اینٹی کرپشن کی ٹیم غلط تھانے میں آ گئی، عدالت سے جاری وارنٹ پر فیصل آباد کا پتا موجود ہے، رانا ثنائ اللہ تھانہ کوہسار کی حدود میں رہائش پذیر نہیں۔ایس ایچ او کے مطابق رانا ثنا اللہ کا نہ ہی کوئی دفتر تھانہ کوہسار کی حدود میں ہے، اینٹی کرپشن ٹیم کی آمد اور روانگی بھی تھانہ کوہسار میں نہیں ڈالی جائے گی، اینٹی کرپشن کی ٹیم کے پاس نامکمل وارنٹ گرفتاری تھے۔تھانہ ایس ایچ او کے اس موقف کے بعد ٹیم تھانہ کوہسار سے واپس روانہ ہوگئی۔