میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نواز شریف کی بذریعہ اشتہار طلبی کا حکم

نواز شریف کی بذریعہ اشتہار طلبی کا حکم

ویب ڈیسک
جمعرات, ۸ اکتوبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو بذریعہ اخباری اشتہار طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوازشریف کی بذریعہ اشتہار طلبی کا تمام خرچہ وفاقی حکومت برداشت کرے گی،ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتہارات کی رقم 2 روز میں جمع کرائیں ۔ بدھ کو ہائیکورٹ میں ایون فیلڈ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلوں پر جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل بینچ نے سماعت کی۔عدالت میں فارن آفس کے ڈائریکٹر یورپ محمد مبشر خان متعلقہ دستاویزات لے کر عدالت پہنچے اور انہوں نے نواز شریف کے دونوں وارنٹ گرفتاری وصول کرنے کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا۔ محمد مبشر خان نے دونوں وارنٹس گرفتاری وصول ہونے کی رسیدیں عدالت میں پیش کیں جبکہ وارنٹس وصول کرنے کارجسٹر پر اندراج اور ڈائری نمبر بھی عدالت میں پیش کردیا گیا۔ ڈائریکٹر یورپ محمد مبشر خان نے عدالت کو بتایا کہ رجسٹرپر اندراج کے بعدکمپیوٹر پربھی اس کی انٹری کی جاتی ہے اور وزارت خارجہ نے برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن کو ڈپلومیٹک بیگ کے ذریعیوارنٹ بھجوائے۔ اس پر جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ اب بتائیں کہ آگے کیا ہو گا؟ اس پر ایڈیشنل پراسیکیوٹرجنرل نیب جہانزیب بھروانہ کا کہنا تھا کہ اگلامرحلہ نوازشریف کواشتہاری قرار دینے کا ہے۔انہوں نے دلائل دیے کہ وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے عمل میں شریک 3 افراد نے بیانات ریکارڈ کرادئیے، یہ بات واضح ہے کہ نوازشریف نے جان بوجھ کر وارنٹ گرفتاری وصول نہیں کیے اور دستاویزی شواہد سے واضح ہے کہ نوازشریف جان بوجھ کر مفرور ہیں لہٰذا ان کو اشتہاری قرار دیا جائے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کو بذریعہ اخبار اشتہار طلب کرتے ہوئے ڈان اور جنگ اخبار میں ان کی طلبی کے اشتہار جاری کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے قرار دیا کہ نوازشریف کی بذریعہ اشتہار طلبی کا تمام خرچہ وفاقی حکومت برداشت کرے گی۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو اشتہارات کی رقم 2 روز میں جمع کرانے کا بھی حکم دیا۔دوران سماعت وڈیو لنک کے ذریعے پاکستان ہائی کمیشن لندن کے افسران فرسٹ سیکرٹری دلدار علی ابڑو اور قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان کا بیان بطور شہادت قلمبند کیاگیا۔سماعت سے قبل پاکستان ہائی کمیشن لندن کے فرسٹ سیکرٹری دلدار علی ابڑو اور قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان کے الگ الگ تحریری بیان اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے تھے۔پاکستانی ہائی کمیشن لندن کے فرسٹ سیکرٹری دلدار علی ابڑو نے اپنے تحریری بیان میں کہا کہ نواز شریف کے بیٹے کے سیکرٹری وقار احمد نے مجھے کال کی اور کہا کہ وہ نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری وصول کریں گے، وقار احمد کے مطابق وہ نواز شریف کی موجودہ رہائش گاہ پارک لین لندن میں وارنٹس وصول کرے گا، میں نے وقار کو کہا کہ ہیڈ آف مشن سے منظوری کے بعد میں آپ کا آگاہ کروں گا۔دلدار علی ابڑو نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ وارنٹس کی تعمیل سے متعلق وقار کے ساتھ ہونے والی گفتگو کے حوالے سے ہائی کمشن کو آگاہ کیا، ہائی کمیشن سے وارنٹس کی وقار کی جانب سے دیئے گئے پتہ پر وارنٹس کی تعمیل کی اجازت لی، ہائی کمشن نے مجھے نواز شریف کے وارنٹس اس پتہ پر تعمیل کرانے کی اجازت دے دی، اس کے بعد وقار کے ساتھ اتفاق ہوا کہ وہ 23 ستمبر کو دن گیارہ بجے وارنٹس وصول کریں گے، وقار کو بتایا کہ قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان وارنٹس کی تعمیل کے لیے آئیں گے، برطانیہ کے وقت کے مطابق 10 بجکر 20 منٹ پر وقار نے مجھے کال کرکے وارنٹس وصولی سے معذرت کرلی۔پاکستان ہائی کمیشن لندن کے قونصلر اتاشی راؤ عبدالحنان نے بھی تحریری بیان میں کہا ہے کہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے لیے نواز شریف کی رہائش گاہ گیا، لندن میں نوازشریف کی رہائش گاہ پر 17 ستمبر کو شام 6 بج کر 35 منٹ پر گیا، نواز شریف کے ذاتی ملازم محمد یعقوب نے وارنٹ گرفتاری وصول کرنے سے انکار کیا، نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی بائی ہینڈ تعمیل نہیں ہو سکی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں