میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ سمیت ملک کے تمام بچوں کوسکول میں دیکھنا چاہتا ہوں ،بلاول بھٹو زرداری

سندھ سمیت ملک کے تمام بچوں کوسکول میں دیکھنا چاہتا ہوں ،بلاول بھٹو زرداری

منتظم
اتوار, ۸ اکتوبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

تعلیم ہی وہ واحد ہتھیار ہے جس سے جہالت اور ناخوندگی کے باعث پیدا ہونیوالی برائیوں کو شکست ،بہتر معاشرے کو فروغ دیا جاسکتا ہے
پارٹی منشور میں تعلیم کو ہمیشہ ہی اولین ترجیحات میں شامل کیا جاتا ہے،چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی کا شرح خواندگی میں اضافے سے متعلق اجلاس سے خطاب
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وہ سندھ سمیت پورے ملک میں ہر بچہ، خواہ وہ لڑکا ہے یا لڑکی، کو اسکول میں دیکھنا چاہتے ہیں-ان خیالات کا اظہار انہوں نے حکومت سندھ کی جانب سے صوبے میں تعلیم کی ترقی اور خواندگی کی شرح میں اضافے کے لیئے کیئے گئے اقدامات کے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ تعلیم ہی وہ واحد ہتھیار ہے، جس سے جہالت اور ناخوندگی کے باعث پیدا ہونے والی برائیوں کو شکست اور ایک بہتر معاشرے کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔ اجلاس میں وزیر اعلی سید مراد علی شاہ، صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب حسین ڈھر، مینیجنگ ڈائریکٹر برائے سندہ ایجوکیشن فائونڈیشن ناھید ایس درانی اور دیگر نے شرکت کی۔ وزیر اعلی سید مراد علی شاہ کی قیادت میں ان کی ٹیم نے پارٹی چیئرمین کو حکومتِ سندہ کی جانب سے تعلیم کے سیکٹر میں اٹھائے گئے اقدامات اور اسکولوں میں بچوں کی داخلہ میں خاطرخواہ اضافے کے متعلق بریفنگ دی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ان کی پارٹی کے منشور میں تعلیم کو ہمیشہ ہی اولین ترجیحات میں شامل کیا جاتا ہے، اس لیئے حکومت سندہ کو اس ضمن میں مقرر کردہ ٹارگیٹس کے حصول کے لیئے فعال کردار ادا کرنا چاہیئے۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ گو کہ حکومت سندہ نے ہزاروں بند اسکولوں کو دوبارہ فعال بنایا ہے لیکن وہ چاہتے ہیں کہ اس بیماری کے مکمل خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ عالمی بئنک نے حکومت سندہ کی جانب سے تعلیم کو بہتر بنانے کے لیئے اختیار کردہ جدید اقدامات کو سراہا ہے۔ خیال رہے کہ عالمی بئنک نے اپنی ایک رپورٹ میں سندہ اسکول مونیٹرنگ سسٹم کو سراہا ہے، جو کہ صوبے کے 15 اضلاع اور اس کے دور دراز علاقوں میں فعال ہے۔ یہ ڈجیٹل سسٹم پاکستان کے ایجوکیشن سیکٹر میں اپنی نوعیت کا پہلا نظام ہے، جس کے ذریعے اسکولوں کے اسٹاف، طلبہ اور اسکول کے انفرا اسٹرکچرز کی شفاف و احسن طریقے سے نگرانی کی جاتی ہے۔ 26،200 اسکولوں کے 201،000 اساتذہ اور غیرتدریسی عملی کے کوائف کو بائیومیٹرک سسٹم سے منسلک کیا گیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں