میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی نیشنل ہائی وے پر 27گھنٹے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان

کراچی نیشنل ہائی وے پر 27گھنٹے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان

ویب ڈیسک
پیر, ۸ جولائی ۲۰۲۴

شیئر کریں

کراچی کے علاقے اسٹیل ٹائون میں پولیس کی مبینہ فائرنگ سے خاتون کی ہلاکت پر اہل خانہ نے نیشنل ہائی وے پر احتجاج 27 گھنٹے بعد ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ طویل احتجاج کے باعث ہزاروں شہری رل گئے اور کراچی سے ٹھٹھہ تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی تھیں۔کراچی میں 2 روز قبل پولیس کی مبینہ فائرنگ سے خاتون کی ہلاکت پر لواحقین نے نیشنل ہائی وے پر طویل احتجاج کیا، لواحقین نے ٹول پلازہ گھگھر قومی شاہرہ پر دھرنا دے رکھا تھا۔سموں برادری اور اہل علاقہ نے ہفتہ کی دوپہر سے سسی ٹول پلازہ پر دھرنا دے رکھا تھا، جسے ختم کروانے کے سلسلے میں لواحقین سے مذاکرات کیلیے ڈی آئی جی کراچی ایسٹ اظفر مہیسر پہنچے تھے تاہم گزشتہ روز سے جاری دھرنا ختم کرتے ہوئے مقتولہ کے بھائی یعقوب سموں نے کہا کہ واقعے کے بعد سے ہماری کوئی بات نہیں سنی جارہی، قاتلوں کی مدعیت میں مقدمہ درج کردیا گیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم اس مقدمے میں شامل ہو کر بیان نہیں دے سکتے، ہم نے احتجاج کیا اور امید رکھی کے انصاف کیا جائیگا، ہم اب معاملہ اللہ پاک پر چھوڑتے ہیں، ہمیں انصاف نہیں ملا اللہ پاک ہی بہتر انصاف کرنے والا ہے۔یعقوب سموں نے کہ ایف آئی آر ہماری مرضی سے نہیں ہوئی، انصاف کی کسی سیامید نہیں، پولیس ہی ہماری بہن کی قاتل ہے۔غلام اظفر مہیسر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ متاثرین کی گاڑی کراس فائرنگ کی رینج میں آئی، ہم جوڈیشنل انکوائری کیلئے تیار ہیں، اگر پولیس نے غلطی کی ہے تو پولیس والے اندر جائیں گے۔ضیاالحسن لنجار نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مظاہرین سے رات گئے مذاکرات جاری رہے، معاملے کی جوڈیشل انکوائری کی آفر کی گئی، ایک ایف آئی آر درج ہوچکی ہے، سپریم کورٹ کے احکامات ہیں،ایف آئی آر پر ایف آئی آر درج نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہاکہ ہم قانون کی عملداری چاہتے ہیں، جمہوری حکومتیں جمہوریت پر یقین رکھتی ہیں، شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، ہم نہیں چاہتے کہ معاملے کو طول دیا جائے، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔واضح رہے کہ نیشنل ہای وے پر احتجاج کے باعث پکنک پر جانے اور واپس آنے والی فیملیز رل گئیں، کئی گھنٹوں تک شہری سڑک پر پھنسے رہے۔ نیشنل ہائی وے پر شدید ٹریفک جام رہا ، کراچی سے ٹھٹھہ تک ہیوی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی تھیں۔مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ایس ایس پی، ایس ایچ او گلشن حدید اور پولیس ٹیم کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، جب تک مقدمہ درج نہیں ہوگا مظاہرہ جاری رہے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں