میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ اینٹی کرپشن سندھ کے افسران میں بے چینی

محکمہ اینٹی کرپشن سندھ کے افسران میں بے چینی

ویب ڈیسک
جمعرات, ۸ جولائی ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ اینٹی کرپشن سندھ کے ڈائریکٹر (فارینزک انویسٹی گیشن ) محمد علی بلوچ کے خلاف چیف سیکریٹری سندھ کو کی گئی شکایت پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی، افسران میں بے چینی اور اضطراب پھیل گیا ہے، چیئرمین اینٹی کرپشن نے بھی چپ سادھ لی۔ جراٗت کو موصول دستاویز کے مطابق اینٹی کرپشن (اسٹیبلشمنٹ) سندھ کے گریڈ 19 کے افسر ڈائریکٹر (فارینزک انویسٹی گیشن) محمد علی بلوچ نے کئی انکوائریز شروع کیں اور ان پر اعتراضات کیئے گئے، اعلیٰ افسران نے چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کو تحریری طور پر شکایت کی کہ اینٹی کرپشن سندھ کا متعلقہ افسر اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے انکوائریزکررہا ہے جس سے ان کے محکموں اور سرکاری امور میں مداخلت ہورہی ہے، اینٹی کرپشن سندھ کے افسر کے غیر قانونی اقدامات سے محکموں کے سرکاری امور میں تاخیر ہورہی ہے،شکایات میں یہ بھی اعتراض کیا گیا کہ اینٹی کرپشن کے ڈائریکٹر (فارینزک انویسٹی گیشن ) محمد علی بلوچ لیٹر میں لکھتے ہیں کہ تحقیقات اور انکوائری کی اعلیٰ افسران سے اجازت حاصل کی گئی ہے لیکن حقیقت میں اعلیٰ افسران سے ایسی کوئی اجازت حاصل نہیں کی گئی،افسران نے چیف سیکریٹری سندھ کو درخواست کی کہ وہ تمام حقائق کی تصدیق کریں اور محمد علی بلوچ کے خلاف قانونی کارروائی کریں ۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین اینٹی کرپشن اقبال میمن نے شکایات چیف سیکریٹری سندھ تک پہنچ جانے کے باوجود ابھی تک متعلقہ افسر کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جس کی وجھ سے اینٹی کرپشن سندھ اور دیگر اہم محکموں کے افسران میں بے چینی اور اضطراب کی کیفیت ہے ، ان افسران کا کہنا ہے کہ گریڈ 19 کے ڈائریکٹر (فارینزک انویسٹی گیشن )کی اینٹی کرپشن کے قوائد و ضوابط سے لاعلمی اور بدنامی کا خمیازہ کا محکمہ برداشت کررہا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں