میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بحریہ ٹائون کیخلاف زبان کٹ سکتی ہے ،بندنہیں ہوسکتی، قادر مگسی

بحریہ ٹائون کیخلاف زبان کٹ سکتی ہے ،بندنہیں ہوسکتی، قادر مگسی

ویب ڈیسک
منگل, ۸ جون ۲۰۲۱

شیئر کریں

سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا ہے کہ ہم پاکستان توڑنے کی سیاست کا حصہ نہیں ہیں، ہم جمہوری لوگ ہیں پاکستان کو اپنا وطن سمجھتے ہیں، صنعان قریشی و دیگر کو رہا کیا جائے اور ان کیخلاف درج ایف آئی آر ختم کی جائے، میرے خلاف پانچ ایف آئی آر درج ہوئی ہیں، انہوں نے کہا کہ سندھودیش کے نعرے اور جھنڈے بحریہ ٹاؤن کے ڈرامے کے لوگوں نے استعمال کئے۔ اگر فوری طورپر مقدمات واپس نہ کئے گئے اور گرفتار رہنماؤں اور کارکنوں کو رہا نہ کیاگیا تو سندھ اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران اسمبلی کے باہر احتجاج اور دھرنا دیں گے،جبکہ منگل کو سندھ بھر میں احتجاج کیا جائے گا۔وہ سندھ ترقی پسندپارٹی کے دفتر میں پریس کانفرنس کررہے تھے۔ ڈاکٹر قاد رمگسی نے کہاکہ بحریہ ٹاؤن اور اس کے اطراف میں 15 ڈی ایس پیز، 25 ایس ایچ اوز اور 1300 پولیس اہلکاروں کی نفری تعینات تھی، گزشتہ روز 2بجے انڈر پاس کی طرف سے شرارت ہوئی تو ہمارے رضاکاروں نے شرپسندوں کو پکڑا اور ان کی پٹائی لگائی، انہوں نے کہا کہ اتنی نفری کے باوجود شرپسندوں کیخلاف پولیس حرکت میں نہیں آئی، ڈھائی گھنٹے تک شرپسند شرارت کرتے رہے انہیں کسی نے نہیں روکا۔یہ ہائی پروفائل کیمیکل سے آگ لگائی گئی تھی، یہ وہی کیمیکل تھا جس سے بلدیہ فیکٹری اور کراچی کے وکلاء چیمبر کو نذرآتش کیاگیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ بلکل بلائنڈ گیم کی طرح تھا تو پھر آفاق احمد اور خواجہ اظہارالحسن سامنے آگئے اور پھر بینفشری تو بحریہ ٹاؤن اور ملک ریاض ہوئے، جبکہ ہم تو دفاع میں چلے گئے۔ ہم پورے وثوق کے ساتھ یہ کہتے ہیں کہ ملک ریاض کے کارندوں نے آگ لگائی ہے، ہم پرامن تھے میری تقریر سے پہلے آنسو گیس اور فائرنگ شروع کردی گئی، جلسے میں شرکت کرکے واپس جانے والے شرکاء کی دو بسیں تحویل میں لے کر ایف آئی آر درج کرلی گئی۔ انہوں نے کہاکہ میں پیپلزپارٹی اور بلاول بھٹو سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ محترمہ کی شہادت کے بعد سندھ تین دن تک جل رہا تھا تو اس حساب سے ایف آئی آر آصف زرداری کیخلاف ہونی چاہے تھی۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ قادر مگسی اور جلال محمود شاہ و دیگر کو گرفتارکرنے پر یہ تحریک ختم ہو جائے گی تو یہ آپ کی بھول ہے، جب تک بحریہ کا وجود ہے ہماری جدوجہد جاری رہے گی، ہم گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں میں اپنے گھر میں بیٹھا ہوں، اگر کسی کو گرفتار کرنا ہے تو وہ اپنا شو ق پورا کرلے، انہوں نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن کیخلاف زبان کٹ سکتی ہے بند نہیں ہوسکتی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں