الیکشن کمیشن کا اجلاس، حلقہ بندیاں چار ماہ میں مکمل کرنے کا حکم
شیئر کریں
الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس سکندر سلطان راجہ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں ہوا جس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ الیکشن کمیشن کے سینئر افسران نے شرکت کی۔الیکشن کمیشن نے ملکی حالات کوسامنے رکھتے ہوئے اورڈیجیٹل مردم شماری جس کا فیصلہ ابھی تک نہ ہوسکا اس کا انتظار کئے بغیر 2017کی مردم شماری اور آبادی کے اعدادوشمار کے مطابق فوری طور پر قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے تمام حلقہ جات کی حلقہ بندی (Delimitation) کے کام کا آغاز کر دیا ہے اور حکم دیا ہے کہ یہ کام ہنگامی بنیادوں پر 4 ماہ کے اندر مکمل کیا جائے ۔ مزید صوبائی حکومتوں کو تحریر کیا جائے کہ نقشہ جات ودیگر ڈیٹا فوری طورپر الیکشن کمیشن کو مہیا کریںتاکہ الیکشن کمیشن اس کام کی بروقت تکمیل یقینی بنائے ۔ الیکشن کمیشن نے سیکرٹری الیکشن کمیشن او ر سپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن کو حکم دیا کہ وہ بدھ مورخہ 13اپریل 2022 کو الیکشن کمیشن کے سامنے عام انتخابات کے لئے مکمل ایکشن پلان پیش کریں تاکہ تمام امور کی مانیٹرنگ اور بروقت تکمیل کو یقینی بنایا جائے ۔اس موقع پر الیکشن کمیشن نے کہا کہ ملک میں بہتری ، جمہوری عمل کے تسلسل، شفافیت اور Rule of Law کے لئے اپنا آئینی کردار ادا کررہا ہے اور آئندہ بھی اسے یقینی بنائے گا۔مزید برآ ں الیکشن کمیشن کو بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے حکومت پاکستان اور فنانس ڈویژن کو مراسلہ تحریر کیا کہ صوبہ پنجاب میں لوکل گورنمنٹ انتخابات کے انعقاد کے لئے ضروری فنڈز فوراً مہیا کئے جائیں کیونکہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد پہلے ہی تاخیر کا شکار ہوچکا ہے مزید التوا آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہوگی ۔ فنانس ڈویژن کے مشورے کے مطابق الیکشن کمیشن نے ا ی سی سی کی منظوری کے لئے سپلیمنٹری گرانٹ کی سمری بھیجی جو کہ ای سی سی نے منظوری کے بعد کیبنٹ کی منظوری کے لئے بھجوائی ۔کیبنٹ نے سمری کی منظوری دی اور فنانس ڈویژن نے فنڈز کی منظوری کا مراسلہ بھی الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا کہ الیکشن کمیشن کی ضرورت کے مطابق فنانس ڈویژن الیکشن کمیشن کو ضروری فنڈز مہیاکرے گا ۔ لیکن جب الیکشن کمیشن کے افسران نے فنانس ڈویژن کے افسران سے ان فنڈز کو Release کرنے کے لئے رابطہ کیا تو بتایا گیا کہ ابھی تک حکومت پنجاب نے اپنے حصہ کے فنڈز کے لئے ضروری این او سی فراہم نہیں کیا جس کی وجہ سے پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے لئے مطلوبہ فنڈز الیکشن کمیشن کو فراہم نہیں کئے جاسکتے۔الیکشن کمیشن نے اجلاس میں اس بات کا سختی سے نوٹس لیا اور کہا کہ آئینی اور قانونی طور پر الیکشن کمیشن مالی اور انتظامی طور پر خود مختار ادارہ ہے اور حکومت پاکستان اور تما م صوبائی حکومتیں الیکشن کمیشن کو مکمل انتظامی اور مالی تعاون کی پابند ہیں لیکن مختلف وجوہات کو جواز بنا کر الیکشن کمیشن کو اپنی آئینی ذمہ داریوں کو پورے کرنے میں رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں ۔ الیکشن کمیشن نے مذکورہ بالا وجوہات اور پنجاب لوکل گورنمنٹس انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے فیصلہ کیا کہ فیڈرل سیکرٹری فنانس اور چیف سیکرٹری پنجاب کو طلب کیا جائے اور ان دونوں عہدیداران کے سننے کے بعد الیکشن کمیشن کوئی مناسب فیصلہ کرسکے ۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ این اے 33ضلع ہنگو کے ضمنی انتخاب کے لئے پولنگ جو کہ 10اپریل2022 کو ہونا تھی او رقومی اسمبلی کی تحلیل اور سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کی وجہ سے معطل کی گئی تھی ۔اب مذکورہ بالا حلقہ میں پولنگ مورخہ 17اپریل 2022 کو ہوگی ۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ عام انتخابات کیلئے ووٹر لسٹوں کی اپڈیشن اور نظرثانی کا کام ہنگامی بنیادوں پر تیز کیا جائے اور جلد ازجلد مکمل کیا جائے۔