میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ملک کاسب سے بڑامسئلہ مردم شماری کے نتائج ہیں،مرتضیٰ وہاب

ملک کاسب سے بڑامسئلہ مردم شماری کے نتائج ہیں،مرتضیٰ وہاب

ویب ڈیسک
جمعرات, ۸ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

ترجمان سندھ حکومت اور مشیر قانون و ماحولیات بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے مردم شماری کے معاملہ کو کبھی حل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی اور مردم شماری کے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دی جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ نے مردم شماری کے نتائج کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی یقین دھانی کروائی ہے۔بدھ کو سندھ ہاؤس ، اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بریسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ صوبوں سے مردم شماری سے متعلق کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ دسمبر 2020 میں کابینہ نے وزرا کمیٹی کی رپورٹ کی منظوری دی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی یہی منطق چل رہی تھی کہ سی سی آئی میں کچھ اور فیصلہ کرو اور کابینہ میں کچھ اور کہو۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کی آبادی کو انڈر رپورٹ کیا گیا ہے اور مردم شماری کے معاملے پر چوبیسویں آئینی ترمیم کی گئی۔ مردم شماری کے ایک فیصد پر پانچ فیصد نتائج کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں پاکستان تحریک اقتدار حکومت میں ہے۔ آج سی سی آئی کا اجلاس ہورہا ہے جبکہ اس ادارے کا اجلاس ہر نوے روز ہونا چاہیے لیکن ایسا نہیں ہوتا۔ اس وقت ملک سب سے بڑا مسئلہ مردم شماری کے نتائج ہیں اور ان نتائج کو کسی نے تسلیم نہیں کیا۔ 83 لاکھ سے زائد سندھ کے شہریوں کا علاج این ائی سی وی ڈی کے اسپتال میں ہوا ہے اور ان میں سے 3 لاکھ سے زائد مریض سندھ کے رہائشی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر سے گزشتہ دو سالوں میں دو ہزار ، کے پی کے ، بلوچستان اور پنجاب سے بھی مریض آئے جن کا مفت علاج کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جے پی ایم سی میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کینسر کے مریضوں کا سائبر نائیف سہولت سے علاج کیا گیا۔ 2012 سے لے کر آج تک 13075 مریضوں کا علاج سائبر نائیف کے تحت کیا گیا ان میں سے 48 فیصد شہری سندھ کے اور باقی کا دیگر صوبوں سے تعلق ہے جن کا علاج کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کی منطق اپنی ہے وہ قانون کو مانتے نہیں ہیں۔ کینسر کے مریضں کے لئے پیٹ اسکین مشین کی سہولت مفت میں فراہم کی جاتی ہے اور یہ سہولت 2016 سے چل رہی ہے اور اب تک 8500 مریضوں کا علاج کیا گیا لیکن اس وقت پی ٹی ائی والے ہر کام میں دوسروں کی تضحیک کرنا چاہتے ہیں اگر آپ اپنی حکومت والے صوبوں میں اچھا کام کرتے تو وہاں کے شہری علاج کے لئے سندھ کیوں آتے۔ ہمیں ان اسپتالوں کی مدد کرنی چاہیئے۔ان تین ہسپتالوں کے لئے وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا سہارا لے کر بورڈ آف گورنرز تشکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دائر کر چکی ہے اب اس کے فیصلے کا انتظار کیا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں