میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اپوزیشن قائدین تحریک عدم اعتماد کی حتمی تاریخ دینے میں پھرناکام

اپوزیشن قائدین تحریک عدم اعتماد کی حتمی تاریخ دینے میں پھرناکام

ویب ڈیسک
منگل, ۸ مارچ ۲۰۲۲

شیئر کریں

 

اپوزیشن قائدین کی گزشتہ روززرداری ہائوس میں اہم بیٹھک ہوئی جس میں فیصلہ کیاگیاکہ تحریک عدم اعتماد کی حتمی تاریخ کوخفیہ رکھاجائے گا،ذرائع کے مطابق میڈیامیں جاری بحث کے دوران اپوزیشن رہنمائوں کی طرف سے تحریک عدم اعتماد کی مختلف تاریخوں کے باعث شرمندگی سے بچنے کے لیے یہ فیصلہ کیاگیا،اپوزیشن قائدین وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے جادوئی ہندسے 162تک پہنچنے کی یقین دہانی رکھتے ہیںمگران کازیادہ ترانحصاراب بھی حکومتی پالیسیوں پرہے ،انتہائی ذمہ دارذرائع کے مطابق حکومت حلیف اپوزیشن کا ساتھ دینے کے بجائے یہ یقین دہانی چاہتے ہیں کہ تحریک عدم اعتما دواقعی کامیاب ہوگی ،اس ضمن میں اہم حلقوں کی طرف سے یقین دہانی لی جائے جواپوزیشن رہنمادینے کی پوزیشن میں نہیں ہیں ، واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں پاکستان مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف)کے قائدین نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تاریخ پر اتفاق کرلیا ہے،زرداری ہاس میں ہونے والی ملاقات کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان اور شہباز شریف سمیت رانا ثنا اللہ، شاہد خاقان عباسی، مریم اورنگزیب اور یوسف رضا گیلانی نے بھی شرکت کی۔اجلاس ختم ہونے کے بعد اکرم درانی نے مختصرا صحافیوں کو بتایا کہ آئندہ ایک دو روز میں سب کچھ معلوم ہوجائے گا، تھوڑی تسلی رکھیں، وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی تاریخ کا فیصلہ جلد کیا جائیگا۔دریں اثناء اپوزیشن اتحادپاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین سے میرا کوئی رابطہ نہیں ہے، عدم اعتماد 48گھنٹے سے پہلے آجائے گی۔ اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ ہے وہ اصل عمران جو گلی کوچوں میں بازاری زبان استعمال کرتا ہے۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے مولانا فضل الرحمان کو لانگ مارچ کے جلسے میں شرکت کی دعوت دے دی، یہ دعوت انہیں خورشید شاہ اور نوید قمر نے دی۔اس موقع پر حکومت کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پیش کرنے اور اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لئے رکیوزیشن جمع کرانے کے مناسب وقت پر بھی مشاورت کی گئی تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں