میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مدینہ مسجدگرانے نہیں دیں گے ،ہزاروں نمازی سڑکوں پرآگئے

مدینہ مسجدگرانے نہیں دیں گے ،ہزاروں نمازی سڑکوں پرآگئے

ویب ڈیسک
هفته, ۸ جنوری ۲۰۲۲

شیئر کریں

مدینہ مسجد کے معاملے پرسپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے اہل علاقہ اور سیاسی و مذہبی جماعتوں نے احتجاج کیا،احتجاج میں ہزاروںکی تعدادمیں نمازی شریک تھے ،سڑک پردوردورتک سرہی سرنظرآرہے تھے ،مظاہرین نے اس موقع پرچیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزاراحمد سے مسجدگرانے کافیصلہ واپس لینے کابھی مطالبہ کیا۔اس احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان پاکستان ڈیمو کریٹک مومنٹ حافظ حمد اللہ نے کہا کہ آج اس عظیم الشان مظاہرے میں شریک لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔تمام پارٹیوں کے لوگ یہاں شامل ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے یہ کسی ایک کا نہیں پوری قوم کا مسئلہ ہے۔حافظ حمداللہ نے کہا کہ اس ملک میں اصل حکومت اہم قوتوں کی ہے۔ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں لیکن عدلیہ فیصلے پر نظر ثانی کرے۔پہلے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ مدینہ مسجد غیر قانونی جگہ پر قائم ہے۔اس زمین پر مسجدتمام متعلقہ اداروں سے اجازت کے بعد تعمیر کی گئی۔آپ سوال کرتے ہیں کہ کیا اس مسجد میں نماز ہوسکتی ہے۔تو جناب آپ اس کا جواب وفاقی شرعی عدالت سے پوچھ لیں۔یہ کیسی ریاست مدینہ ہے۔ جہاں مسجدیں گرانے کے احکامات جاری کئیے جارہے ہیں۔مولوی کی ڈکشنری میں موت کا لفظ تو ہوسکتا ہے مگر خوف کا نہیں۔اگر پارک ضروری ہے تو جھیل پارک کو بحال کیا جائے۔ہم مسجد کو گرانے نہیں دیں گے۔لوگ مسجد چاہتے ہیں پارک نہیں۔ جمیعت علما اسلام سندھ کے جنرل سیکرٹری راشد محمود سومرونے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں سرکاری زمین پر اسکول یونیورسٹی کالج بعد میں بنے گا۔سرکاری زمین سب سے پہلے جو عمارت بنی گی وہ مسجد ہوگی۔ہم کسی صورت مسجد نہیں گرنے دیں گے۔یہاں سیکولر نظام نہیں چلے گا صرف مدینے کا ہی نظام چلے گا۔مسجد قائم تھی اور رہے گی۔جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما قاری عثمان نے کہا کہ افسوس ہے پاکستان اسلام کے نام پر حاصل ہوا تھا وہاں مسجد کے انہدام کے فیصلے سن رہے ہیں۔ہم مسجد کے تحفظ کے لئے اپنی جانیں قربان کرینگے۔ہم کٹ سکتے مرسکتے ہیں لیکن مسجد نہیں گرنے دینگے ۔انتظامیہ نے اگر یہاں آنے کی کوشش کی تو اس سے بڑی تعداد یہاں ہوگی ۔جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا کہ ہم اس مسجد کو گرنے نہیں دیں گے۔یہ نسلہ ٹاور نہیں ہے ۔سپریم کورٹ اپنا فیصلہ واپس لے۔تحریک انصاف کے ایم پی اے علی عزیز جی جی نے کہا کہ مدینہ مسجد پر ہماری جان قربان ہے۔چیف جسٹس اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں ۔اپنا فیصلہ واپس لیں۔اہل سنت والجماعت کے رہنما شکیل فاروقی نے کہا کہ چیف جسٹس مسجد گرانے کے فیصلے کو واپس لیں ۔اسے اسلامی نظریاتی کونسل میں بھجوائیں۔جب بھی علما آغاز کریں گے۔ہم باہر نکلیں گے ۔مدینہ مسجد طارق روڈ کی انتظامیہ کے احتجاج میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔نماز جمعہ کے بعد مدینہ مسجد کے حوالے سے احتجاج کے باعث لبرٹی چوک سے بہادر آباد جانے اور آنے والے ٹریکس کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند رکھا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں