میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
تحریک لبیک پرعائدپابندی ہٹادی گئی،سعدرضوی کی جلدرہائی متوقع

تحریک لبیک پرعائدپابندی ہٹادی گئی،سعدرضوی کی جلدرہائی متوقع

ویب ڈیسک
اتوار, ۷ نومبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

وفاقی حکومت نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان(ٹی ایل پی) پر پابندی ہٹانے کی منظوری دیدی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے تحریک لبیک پر پابندی ختم کرنے کی منظوری دی۔اس سے قبل وزارت داخلہ نے وفاقی کابینہ کو تحریک لبیک پاکستان پر پابندی ہٹانے کی سمری بھیجی تھی جس میں پنجاب حکومت نے تحریک لبیک کے نام سے کالعدم کا لفظ ہٹانے کی سفارش کی تھی۔سمری میں کہا گیا ہے کہ ٹی ایل پی نے آئندہ پرتشدد احتجاج نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے۔۔سمری ملنے کے بعد وزارت داخلہ نے وفاقی کابینہ کو تحریک لبیک پاکستان پر پابندی ہٹانے کی سمری بھیجی جس کے بعد اب وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے تحریک لبیک پر پابندی ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے ، یاد رہے کہ وفاقی وزارت داخلہ نے حکومت کو ایک سمری ارسال کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان سے پابندی ہٹائی جائے اور کالعدم کا لفظ ختم کیا جائے۔خیال رہے کہ 4 نومبر کو پنجاب کی کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان سے کالعدم کا اسٹیٹس ہٹانے کی سمری منظوری کی تھی۔واضح رہے کہ چند روز قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر مملکت علی محمد خان کی سربراہی میں حکومتی ٹیم نے تحریک لبیک پاکستان کے معاملے پر مفتی منیب الرحمان سمیت دیگر علماء سے مذاکرات کیے تھے۔فریقین کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں طے پانے والے معاہدے کی روشنی میں اب تک 2000 سے زائد ٹی ایل پی کارکنان کو رہا کیا جا چکا ہے جبکہ ٹی ایل پی نے مختلف شہروں میں جاری دھرنے ختم کر دیے ہیں البتہ وزیرآباد میں کچھ کارکن موجود ہیں جو معاہدے پر مکمل عمل درآمد تک وہیں قیام کا ارادہ رکھتے ہیں،ذرائع کے مطابق تحریک لبیک پرعائد پابندی کے خاتمے کے بعد حافظ سعدرضوی کی رہائی بھی جلد متوقع ہے ،جبکہانسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے کئی رہنمائوں کومختلف مقدمات میں ضمانت دیتے ہوئے ایک ، ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیدیا۔ضمانت حاصل کرنے والوں میں مولانا فاروق الحسن، غلام غوث بغدادی، پیر ظہیر الحسن، مولانا شرف الدین، انجینئرحفیظ اللہ علوی، مولانا عبدالرزاق، محمد بدر منیر، قاری اشرف، محمد اکبر، مظفر حسین، محمد عمر اور مزمل حسین شامل ہیں۔20 سے زائد مقدمات جنہیں اکٹھا کردیا گیا تھا میں ضمانت کی درخواستوں پر انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبر ایک اور 3 میں جج اعجاز احمد بٹر اور جج حسین بھٹہ نے سماعت کی ۔دوران سماعت اسپیشل پراسیکیوٹر عبدالرف وٹو نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس مرحلے پر ضمانت نہیں ہونی چاہیے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں