امریکا نے ایرانی پیٹرولیم مصنوعات خریدنے والی بھارتی کمپنی پر پابندی عائد کر دی
شیئر کریں
امریکہ نے ایک بھارتی کمپنی پر پابندی عائد کر دی ہے جس نے ایران سے پیٹرولیم مصنوعات خریدنے کا معاہدہ کیا تھا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ پابندیاں بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے واشنگٹن کا دورہ مکمل کرنے کے فورا بعد لگائیں گئیں جہاں انہوں نے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن، وزیر دفاع لائیڈ آسٹن، وزیر تجارت گیل ریمونڈو اور قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سمیت کئی اعلی حکام سے ملاقاتیں کیں۔ امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بریفنگ میں کہا کہ بھارتی کمپنی سمیت متعدد بین الاقوامی کمپنیوں نے ایران کی کمپنی ٹرائی لین کے ذریعے لاکھوں ڈالر مالیت کی پیٹرولیم مصنوعات بالخصوص میتھانول اور تیل درآمد کیا ہے۔ بھارت کی پیٹرو کیمیکل کمپنی دیبلجی پیٹروکیم پرائیویٹ لمیٹڈ کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات کی ایک کمپنی اور ہانگ کانگ کی کچھ کمپنیاں بھی امریکی پابندیوں کی فہرست میں شامل ہیں۔ محکمہ خزانہ نے کہا کہ پابندیوں کے تحت آٹھ کمپنیوں کی امریکہ میں موجود تمام جائیدادیں اور مفادات یا جن میں ان کا کم از کم 50 فیصد حصہ ہے انہیں بند کیا جانا چاہیے اور اس کی رپورٹ دفتر برائے کنٹرول غیر ملکی اثاثہ جات (OFAC)کو دی جانی چاہیے۔ بریفنگ کے دوران ایک صحافی کے یہ پوچھنے پر کہ کیا بلنکن کے ساتھ جے شنکر کی ملاقات کے دوران ایران پر پابندیوں کا معاملہ زیر بحث آیا تومحکمہ خارجہ کے نائب ترجمان دیو پٹیل نے کہا انہوں نے اپنی نیوز کانفرنس میں جوکچھ کہا اس کے علاوہ ان کے پاس کہنے کے لیے اور کچھ نہیں ہے۔