اینٹی کرپشن سندھ میں من پسند افراد پر نوازشات کی بارش
شیئر کریں
(رپورٹ: علی کیریو)محکمہ اینٹی کرپشن سندھ نے من پسند افراد کے لیے رولز کی دھجیاں اڑادیں، صوبائی وزیر کے قریبی رشتے دار سمیت پولیس کے3 سب انسپکٹرز محکمہ اینٹی کرپشن میں تعینات ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن سندھ نے سال 2019 میں انسپکٹر، سب انسپکٹر کی تقرری کے لیے نئے سروسز رولز منظور کیے، جس میں واضح طور پر کہا گیا کہ40 فیصد انسپکٹر اور سب انسپکٹرسندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی ہونگے ، جبکہ محکمہ اینٹی کرپشن کے ملازمین کو ترقی دے کر 60فیصد تعیناتیاں ہونگی، رولز میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا گیا کہ پولیس یا کسی دوسرے محکمے سے اہلکار اینٹی کرپشن میں انسپکٹر یا سب انسپکٹر تعینات ہونگے ،اینٹی کرپشن رولز میں ڈیپوٹیشن سمیت تمام دوسرے طریقوں سے تقرریوں کورد کیا گیا تھا۔ اینٹی کرپشن رولز سال 2019 میں منظور صرف عام ملازمین کیلئے کئے گئے، کیونکہ من پسند انسپکٹرز پر رولز کا اطلاق نہیں ہوا۔ محکمہ اینٹی کرپشن کے سابق وزیر اور محکمہ صنعت کے موجود ہ وزیر جام اکرام اللہ دھاریجو کے قریبی رشتے دار ساجد دھاریجو، اشفاق مغل اور انصار الحق اینٹی کرپشن میں غیرقانونی طور پر انسپکٹر اور سب انسپیکٹر تعینات ہیں، تینوں افسران شرقی زون میں تعینات ہیں۔ اس کے علاوہ جام اکرام اللہ دھاریجو کی وزارت کے دوران ان کے بھائی ظفر اللہ دھاریجو ضلع شرقی میں ڈپٹی ڈائریکٹر تعینات تھے اور تمام اہم کیسز کی تحقیقات صوبائی وزیر کے بھائی کے حوالے کی گئی تھی جس پر اینٹی کرپشن کے ڈائریکٹر انویسٹی گیشن نے شدید تحفظات ظاہر کیے تھے۔