میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ ماحولیات سندھ کی لیبارٹری غیر فعال ،تنخواہوں میں سواکروڑروپے اڑادیے گئے

محکمہ ماحولیات سندھ کی لیبارٹری غیر فعال ،تنخواہوں میں سواکروڑروپے اڑادیے گئے

ویب ڈیسک
جمعرات, ۷ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

محکمہ ماحولیات سندھ تحقیق کیلئے لیبارٹری فعال نہ کرسکا، لیباریٹری میں ایک بھی تحقیق نہ ہونے کے باوجود عملے کی تنخواہوں کی مد میں ایک کروڑ 10 لاکھ روپے اڑادیے گئے ہیں۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق سندھ انوائرمنٹل کوائلٹی اسٹینڈرڈز ریگولیشنز 2014 میں واضح طور پر تحریر ہے کہ سیپا کی لیبارٹری میں سائنسی، فنی، تجزیاتی تحقیق اور انویسٹی گیشن ہوگی، سیپا کو مطلوبہ تحقیقات اور انویسٹی گیشن لیبارٹری میں کی جائے گی، سیپا نے ای پی آئی کمپلیکس میں انوائرمنٹ لیبارٹری قائم کرنے کا دعویٰ کیا ، لیبارٹری کے عملے کی تنخواہ کی مد میں ایک کروڑ 10 لاکھ 90 ہزار روپے خرچ کردیے، یہ خرچہ مالی سال 2018-19 کے دوران کیا گیا، سیپا کے دستاویزات میں انکشاف ہوا کہ محکمہ ماحولیات نے لیبارٹری تو قائم کردی اور عملے پر تنخواہ کی مد میں رقم کی بارش کی گئی، لیکن لیباریٹری میں کوئی بھی تحقیق نہیں کی، جس سے ماحولیات کو بہتر بنانے کا فائدہ ہو، لیبارٹری میں موجود آلات کو مینٹین بھی نہیں کیا گیا ہے، جن آلات کی مینٹیننس نہیں کی گئی ان میں ایٹمک ایبزارپشن، اسپیکٹرو کوائڈنٹ نووا 60 شامل ہیں، اس کے علاوہ سیپا نے لیبارٹری میں گیسز سمیت ضروری اشیاء فراہم ہی نہیں کی۔ لیبارٹری کے غیر فعال ہونے، عملے کو تنخواہ کی مد میں ایک کروڑ روپے سے زائد رقم دینے ، آلات کو مینٹین نہ کرنے اور آلات کی کمی کے معاملات پر آڈٹ افسران نے بھی محکمہ ماحولیات سے سوالات کئے تھے، اس پر بھی محکمہ ماحولیات اور سیپا کے افسران مطمئن کردہ جواب نہیں دے سکے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں