کالعدم بلدیہ کورنگی میں 340 بوگس افسران تحقیقاتی اداروں کے ریڈار پر
شیئر کریں
کراچی(رپورٹ:جوہر مجید شاہ) کالعدم بلدیہ کورنگی میں 340 بوگس و جعلی بھرتیوں میں ملوث افسران تحقیقاتی اداروں کے ریڈار پر آگئے۔ جعلی بھرتیوں کی خبروں کا اعلیٰ سطح پر نوٹس لے لیا گیا۔ با خبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کھیل کی انجام دہی اور بڑے کھلاڑیوں میں سر فہرست شجاعت عرف شجی شکیل میمن اور نعیم گوہر سر فہرست بتائے جاتے ہیں۔ جبکہ تحقیقاتی اداروں کی فہرست میں سہولت کاری اور دیگر غیرقانونی امور کی انجام دہی میں سید محمد شاہد ، اور راحیل کے نام شامل ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی وفاقی ادارے اس جعل سازی اور خزانے پر 4 کروڑ ماہانہ کا بھاری بوجھ ڈالنے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ ذرایع نے یہ بھی بتایا کہ ’’جرأت اخبار ‘‘ کی خبروں کے کلپ بھی تحقیقات کی فائل میں موجود ہیں اور خفیہ طریقے سے ابھی تحقیات ہونے اور شواہد ملنے پر ان عناصر کے خلاف باقائدہ انکوائری کے لیے ایف آئی اے یا نیب سے انکوائری متوقع ہے۔ یاد رہے کہ ’’جرأت اخبار ‘‘ نے جعلی بھرتیوں کے حوالے سے دو فہرستیں حاصل کر لی ہیں جن میں سے ایک فہرست 142 بھرتیوں کی ہے، جبکہ دوسری فہرست جو حال ہی میں ایڈمنسٹریٹرز دور میں کی گئیں ہیں اس میں 340 جعلی بھرتیاں کی گئی ہیں۔ جعلی ملازمین کے باعث 4 کروڑ ماہانہ کا بوجھ کالعدم بلدیہ کے خزانے پر پڑگیا، جبکہ اس کھیل میں ملوث مندرجہ بالا افسران نے مبینہ طور پر 40 کروڑ سے زائد رقم کمائی ہے۔ اس نا جائز آمدنی کے باعث ملوث افسران کی موجیں ہوگئی ہیں اور 8 ماہ میں کنگال سے کروڑ پتی بن چکے ہیں۔ ان کے ظاہر و پوشیدہ اثاثہ جات میں گاڑیاں ، قیمتی گھر ، لائف اسٹائل کی تبدیلی ظاہر کرتی ہے کہ انہوں نے کیا کارنامہ انجام دیا ہے۔ اس کھیل میں سابق ایڈمنسٹریٹرز شریف خان بھی ملوث ہیں اور تحقیقاتی ادارے انکوائری میں سابق ایڈمنسٹریٹرز کو بھی طلب کر سکتے ہیں۔