کراچی میں کوروناکیسزکی شرح کم ہوگئی،وفاق بھی آج ہماری تقلیدکررہاہے ،مرادعلی شاہ
شیئر کریں
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہاہے کہ 6ستمبر کو ہمیشہ یوم دفاع کی تقریب میں ہوتا ہوں، آج عدالتی نوٹس پر احتساب عدالت آیا ہوں جبکہ تفتیشی افسر ہی عدالت میں موجود نہیں ہیں، تعلیمی ادارے بند کرنے کے فیصلے پر ہمیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ آج وفاق خود تعلیمی ادارے بند کر رہا ہے۔احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ یوم دفاع پر غازیوں اور شہدا کو سلام پیش کرتا ہوں۔6ستمبر کو ہمیشہ یوم دفاع کی تقریب میں ہوتا ہوں، آج عدالتی نوٹس پر احتساب عدالت آیا ہوں جبکہ تفتیشی افسر ہی عدالت میں موجود نہیں ہیں۔انہوں نے بتایاکہ نوری آباد پلانٹ کے غیر قانونی ٹھیکوں اورمنی لانڈرنگ ریفرنس میں جو والیم ہمیں فراہم کیے گئے ان میں اکثر صفحات ہی غائب ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرے خلاف 66والیم پر مشتمل ریفرنس بنایا گیا ہے۔ ریفرنس میں متعدد صفحات پڑھنے کے قابل نہیں، کچھ صفحے غائب ہیں، عدالت سے کہاہے کہ مکمل صفحات فراہم کریں۔وزیراعلیٰ سندھ نے کورونا صورتحال سے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ لاک ڈائون کی وجہ سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، ڈیڑھ ماہ پہلے کورونا کی وبا کراچی اورحیدرآباد میں پھیل گئی تھی جس کے باعث ایک ہفتے کا لاک ڈائون لگایا گیا۔انہوں نے کہاکہ تعلیمی ادارے بند کرنے کے فیصلے پر ہمیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ آج وفاق خود تعلیمی ادارے بند کر رہا ہے۔مراد علی شاہ نے بتایا کہ کراچی میں کرونا کے مثبت کیسز 25فیصد سے کم ہوگئے ہیں اور6 سے 7فیصد پر آگئے ہیں۔اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف نوری آباد پلانٹ کے غیر قانونی ٹھیکوں اور منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت ہوئی، مراد علی شاہ سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔جج احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر کو بلائیں، اشتہاری ملزم محمد علی کی پراپرٹیز کی تفصیل بھی پیش کرنی ہے،اگر تمام ملزم موجود ہیں تو آج فرد جرم عائد کر دیتے ہیں۔وکیل صفائی نے عدالت میں کہا کہ ہمیں ریفرنس کے جو والیوم فراہم کیے گئے ان میں اکثر صفحات غائب ہیں، جج احتساب عدالت نے کہا کہ اس متعلق بھی تفتیشی افسر سے پوچھ لیتے ہیں۔احتساب عدالت نے نیب ریفرنس میں تفتیشی افسر کو طلب کر لیا جس کے سبب سماعت میں ایک گھنٹے کا وقفہ کر دیا گیا جبکہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو حاضری لگا کر واپس جانے کی اجازت دیدی گئی۔