میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایکسین سندھ پرونشل روڈز اتھارٹی شکار پورکی کرپشن کا پول کھل گیا

ایکسین سندھ پرونشل روڈز اتھارٹی شکار پورکی کرپشن کا پول کھل گیا

ویب ڈیسک
پیر, ۷ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) سندھ پرونشل روڈز اتھارٹی شکار پور کے ایکسین خالد شیخ کی سندھ حکومت کے بڑے کھلاڑیوں کی سرپرستی میں 4 ارب ٹھکانے لگانے کا منظر ایک دبنگ محب وطن دلیر صحافی نے قوم کے سامنے کھول کر رکھ دیا، 27 بوگس ترقیاتی کاموں کے عوض قومی خزانے کو صرف شکار پور میں 4 ارب کا ٹیکہ جبکہ سندھ بھر میں 2 کھرب ٹھکانے لگادیے گئے۔ ادھر متعلقہ ایکسین خالد شیخ سے صحافی کے جارحانہ اور حقائق پر مبنی سوالات نے چھکے چھڑا دیے۔ واضح رہے کہ پرونشل روڈز اتھارٹی کو جعلی بوگس ترقیاتی کاموں کے نام پر قومی خزانے اور قوم کے ٹیکس پر ڈاکہ زنی کا کھلا لائسنس اور غیرقانونی مشن سونپا گیا ہے جس کی مد میں بتایا جارہا ہے کہ’’2 کھرب‘‘ کی بندر بانٹ کا غیرقانونی کھیل کھیلا گیا ہے،اب جبکہ حکومت محض چند دن کی مہمان رہ گئی ہے تو جاتے جاتے قومی خزانے کو بھاری ٹیکہ ٹھوک دیا گیا ہے۔ ادھر ایکسین شکار پور خالدجو کہ نمائشی ٹینڈرز میچ کے ڈرامے کے مرکزی کردار ہیں انھیں مزکورہ ٹینڈرز کی رقم اور ترقیاتی کاموں سے متعلق کسی بھی قسم کی کوئی معلومات نہیں تھی کیونکہ انھیں بس اس لوٹ مار اور ڈاکہ زنی سے اپنے حصے کامال مل جاتا تھا۔ تحقیقاتی ادارے خالد شیخ کو قانون کے شکنجے میں جکڑیں قوم کے سامنے نہ صرف انکے مسیحاؤں کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوجائیگا بلکہ خالدکے ہوشرباء انکشافات سے یقینی طور پر عوام کے ہوش بھی اڑ جائیں گے، قومی خزانے کی اس بے دردی اور بے رحمی سے لوٹ مار اور بندر بانٹ نے شہریوں کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے ایک جانب غربت مفلسی کے ہاتھوں آئے روز لوگ بچوں سمیت خود کشیاں کر رہے ہیں تو دوسری طرف قومی خزانے پر نقب زنی وہ بھی غریبوں کی مسیحائی کے دعوے دار سندھ حکومت کے نام چین کھلاڑیوںکی زیر سرپرستی جاری و ساری ہے۔ ادھر مزکورہ ٹینڈرز کے دوران من پسند منظور نظر کمیشن مافیا ایجنٹ ٹھیکیداروں کا مجمع موجود تھا۔ یاد رہے مزکورہ ٹھیکیداروں نے کوئی ترقیاتی کام نہیں کرنے تھے انھیں بھی انکے حصے کا کمیشن درکار تھا۔ واضح رہے کہ سندھ حکومت کے بیشتر محکموں میں لوٹ مار سمیت گھوسٹ نااہل سیاسی پرچیوں پر بھرتیوں کا لوٹ میلہ ڈنکے کی چوٹ پر جاری ہے، جبکہ سندھ کے بلدیاتی اداروں میں بھی روزانہ کی بنیاد پر کروڑوں اربوں کی کرپشن کا بازار گرم ہے، محکمے بھی حصہ وصولیوں میں گم ہیں غور طلب اور انتہائی حیرت انگیز بات یہ ہیکہ عدالتوں سمیت وفاقی اور صوبائی تحقیقاتی ادارے لگتا ہے کہ خوف کی چادراوڑھے مجرمانہ خاموشی اور غفلت کی نیند میں ہیں جنھیں ایکشن لینا تھا یا پھر انھیں خوف نے گھیر رکھا ہے۔ علاؤہ ازیں انھیں بھی اس بہتی گنگا میںسے انکا حصہ بھرپور پہنچ رہا ہے۔محکمہ جاتی عہدے،فرائض منصبی،عزت وقار،ناموس سب مال بناؤ مشن کی نذر ہوگیا کوئی روک ٹوک اور پوچھنے والا نہیں کسے فریادی بنائیں قوم شش و پنج میں پھنس گئی ہے۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں