میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آپ کے مسائل کا حل (اسلام کی روشنی میں)

آپ کے مسائل کا حل (اسلام کی روشنی میں)

جرات ڈیسک
جمعه, ۷ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

مفتی غلام مصطفی رفیق

قرض لے کر قربانی کرنا
سوال:میرے اوپر قربانی واجب تھی، میرے اکاؤنٹ میں بھی تین لاکھ سے زائد رقم موجود تھی، لوگوں کے اوپر بھی میرا قرض ہے، مگر عید کے دنوں میں میرے ہاتھ میں کیش رقم موجود نہیں تھی، جس کی وجہ سے میں نے اپنے ایک رشتے دار سے قرض لے کر قربانی کی ہے۔ مجھے کسی نے کہا ہے کہ یہ قربانی نہیں ہوئی، کیا یہ بات درست ہے؟یا قربانی ہوگئی ہے؟
جواب:آپ پر قربانی واجب تھی،اور اس فریضے کی ادائیگی عید کے ایام میں لازم تھی، آپ نے قرض لے کر قربانی کی، اس سے قربانی ادا ہوگئی ہے۔ البتہ جس سے قرض لیا ہے اسے اس کی رقم لوٹادی جائے۔

مہر میں مقررمکان مقررمکان اور عورت کی ملکیت
سوال:نکاح کے وقت ایک لڑکی کے لیے مہر میں دو کمروں کا مکان مقرر کیا گیا، جس کا قبضہ اور انتقال بھی لڑکی کو دے دیا گیا تھا، اب میاں بیوی کے درمیان جدائی ہورہی ہے، نوبت طلاق کو پہنچ چکی ہے، اب کیا اس عورت کو مہر میں یہی مکان ملے گا یا اس مکان کی قیمت شوہر ادا کرے گا؟
جواب:جب نکاح کے وقت مہر میں یہی دو کمروں کا مکان مقرر ہوا ہے، اور قبضہ و انتقال بھی عورت کو دے دیا گیا ہے تو اب یہی مکان اس عورت کی ملکیت ہے، شوہر پر اس کی رقم ادا کرنا لازم نہیں۔
شناختی کارڈ میں اصل والد کے نام کا اندراج
سوال:میری عمر بہت کم تھی کہ میرے والدین میں طلاق اور جدائی ہوگئی تھی، اب میں اپنی نانی کے ہاں رہتا تھا، میری والدہ کی پھر دوسری شادی ہوگئی،میرے ب فارم اور شناختی کارڈ میں میرے والد کے نام کی جگہ نانا نے اپنانام لکھوادیا تھا، اور یہ سلسلہ یوں ہی چلتا رہا اب مجھے کسی نے بتایا ہے کہ یہ جائز نہیں ہے،اب میں کیا کروں؟
جواب:ولدیت میں اصل والد کے نام کا اندراج ضروری ہے، نانا کا نام لکھوانا جائز نہیں، اس سے نسب ہی تبدیل ہوجاتاہے۔اصل والد کی جانب ہی نسبت لازم ہے قرآن کریم میں بھی اسی کا حکم دیاگیا ہے۔ کوشش کریں کہ کاغذات میں اصل والد کے نام کا اندراج کردیاجائے، البتہ اگر والد کے نام کے اندراج میں دشواری ہو تو اس صورت میں سرکاری کاغذات میں آپ کے نانا اپنا نام بطورِ سرپرست (Guardian) لکھوا سکتے ہیں لیکن بطور ولدیت لکھوانا جائز نہیں ہوگا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں