میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ڈی جی ایچ ڈی ا ے حیدرآبادکاعہدہ 17دن سے خالی

ڈی جی ایچ ڈی ا ے حیدرآبادکاعہدہ 17دن سے خالی

ویب ڈیسک
منگل, ۷ جون ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) ادارہ ترقیات حیدرآباد، ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ 17 دن سے خالی، شھر کا اہم ادارہ تباہ، پیپلزپارٹی و ایم کیو ایم کے منتخب اراکین اسمبلی بھی لاتعلق، شھر بھر میں فراہمی و نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہوگیا، 30 مئی کو مقرر غلام مرتضیٰ شیخ نے بھی چارج نہیں لیا، تمام معاملات سیکریٹری رحمت اللہ جمالی چلانے لگا، تفصیلات کے مطابق سندھ کے دوسری نمبر بڑے شہر کا اہم ادارے ادارہ ترقیات حیدرآباد کے ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ گذشتہ 17 دن سے خالی ہے، سندھ حکومت نے 20 مئی کو سہیل خان کو ڈائریکٹر جنرل کے عھدے سے ہٹایا تھا، 30 مئی کو ایڈیشنل سیکریٹری کالج ایجوکیشن غلام مرتضیٰ شیخ کو ڈائریکٹر جنرل ادارہ حیدرآباد مقرر کیا گیا تاہم ایک ہفتہ گذرنے کے باوجود غلام مرتضیٰ شیخ نے عھدے کا چارج نہیں لیا، ذرائع کے مطابق غلام مرتضیٰ شیخ نے عہدہ سنبھالنے سے معذرت کرلی ہے، ادارہ ترقیات میں مالی و انتظامی بحران کے باعث کوئی بھی افسر ڈی جی کا عہدہ سنبھالنے کو تیار نہیں، حیدرآباد شھر میں فراہمی و نکاسی آب سمیت دیگر اہم معاملات کو دیکھنے والا ادارہ گذشتہ ایک ماہ سے مفلوج ہے جبکہ پیپلزپارٹی و ایم کیو ایم کے منتخب اراکین اسمبلی اہل ادارے کی تباہی پر مکمل طور خاموش دکھائی دیتے ہیں، ذرائع کے مطابق ادارہ ترقیات کے مفلوج ہونے کے باعث ضلع و ڈویڑنل انتظامیہ شدید پریشانی کا شکار ہے اور شھر بھر میں پانی، سیوریج سمیت دیگر مسائل نے جنم لے لیا ہے، ادارہ ترقیات کے تمام معاملات سیکریٹری رحمت اللہ جمالی کے پاس ہیں جو کہ ڈائریکٹر اکائونٹس ہیں لیکن سیکریٹری کی اضافی چارج بھی رکھے ہوئے ہیں، ادارہ ترقیات کا انتظامی سربراہ نہ ہونے کے باعث ملازمین نے کام چھوڑ دیا ہے جبکہ افسران نے آفیس میں بیٹھنا کم کردیا ہے، 2 ہزار سے زائد مستقل و عارضی ملازمین 15 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں، ایچ ڈی اے مزدور یونین کے رہنماؤں انصاف علی لاشاری، سید عبدالجبار ہاشمی و دیگر نے کمشنر حیدرآباد سے ملاقات کرکے ادارہ ترقیات و واسا کی صورتحال سے کمشنر کو آگاھ کیا، رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ جلد نیا ڈائریکٹر جنرل مقرر کرکے تنخواہیں جاری کی جائیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں