بھارت کی پاکستان میں گھس کر کارروائی کی دھمکی
شیئر کریں
بھارت کے وزیردفاع راجناتھ سنگھ نے دھمکی دی ہے کہ اگر کوئی دہشت گرد ہمارے ملک میں کارروائی کے بعد سرحد پار کرجاتا ہے تو پاکستان میں داخل ہو کر اس کو مار دیں گے۔خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے نشریاتی ادارہ سی این این نیوز18کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ اگر کوئی دہشت گرد کارروائی کرنے کے بعد پاکستان میں جا کر پناہ لیتا ہے تو ہم وہاں داخل ہو کر کارروائی کریں گے۔بھارتی وزیردفاع کی جانب سے یہ بیان برطانوی اخبار گارجین کی اس رپورٹ کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ بھارتی حکومت کے حکم پر بیرونی سرزمین میں موجود دہشت گردوں کے خاتمے کے منصوبے کے تحت پاکستان میں 2020 سے اب تک 20 افراد قتل کردیے گئے ہیں۔بھارت کی وزارت خارجہ نے مذکورہ رپورٹ پر درخواست کے باوجود کوئی جواب نہیں دیا جبکہ پاکستان کی وزارت خارجہ نے ردعمل دینے سے انکار کیا اور پاکستان دہشت گردوں کو پناہ دینے کے الزامات مسترد کرتا آیا ہے۔راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ گارجین کی رپورٹ کے حوالے سے سوال پر کہا کہ اگر وہ پاکستان بھاگ گئے تو ہم ان کو قتل کرنے کے لیے پاکستان میں داخل ہوجائیں گے۔؎انہوں نے کہا کہ بھارت کی ہمیشہ سے یہ خواہش رہی ہے کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم ہوں لیکن اگر کوئی بھارت کو بارہا میلی آنکھ سے دیکھتا ہے، بھارت میں آتا ہے اور دہشت گردی کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے تو ہم ان کو برداشت نہیں کریں گے۔خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات 2019 میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں پر ہونے والے حملے کے بعد بھارت کے الزامات کے بعد کشیدہ ہیں جبکہ بھارت نے اسی دوران پاکستان حدود میں داخل ہو کر فضائی کارروائی کا دعوی کیا تھا جبکہ پاکستان نے اس دعوے کو مسترد کردیا تھا اور فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارتی فضائیہ کا طیارہ بھی مار گرایا تھا اور پائلٹ کو گرفتاری کے بعد رہا کردیا تھا۔پاکستان نے رواں برس کے اوائل میں کہا تھا کہ دو شہریوں کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے مصدقہ ثبوت موجود ہیں جبکہ بھارت نے جواب میں کہا تھا کہ یہ جھوٹ اور بے بنیاد پروپیگنڈا ہے۔دوسری جانب بھارت پر کینیڈا اور امریکا نے الزام عائد کیا تھا کہ اس کے ایجنٹس نے ان کی سرزمین میں لوگوں کو قتل کرنے کی کوشش کی یا قتل کردیا ہے۔