پنجاب میں تصادم کاخطرہ،رینجرزطلب ، اپوزیشن کاہوٹل میں یکطرفہ اجلاس
شیئر کریں
پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں 15 روز کیلئے رینجرز طلب کر لی گئی،جبکہ لاہورکے مقامی ہوٹل میں متحدہ اپوزیشن کے علامتی اجلاس میں حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب کرانے کیلئے ووٹنگ کرائی گئی تو 199 ارکان نے انہیں ووٹ دے کر وزیر اعلیٰ کے عہدے کیلئے منتخب کیا،اطلاعات کے مطابق اپوزیشن کے ارکان پنجاب اسمبلی کی جانب سے ہنگامہ آرائی کیے جانے کے خدشے کے پیش نظر محکمہ داخلہ پنجاب نے اہم فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اطراف میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی، صوبائی اسمبلی کے 500 گز کے احاطہ میں 4 سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب نے لاہور میں 15 روز کیلئے رینجرز کو طلب کرنے کے علاوہ اینٹی رائٹس فورس بھی طلب کر لیا ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ امن و امان کی صورتحال خراب کرنے والے کسی بھی شخص کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کو ایوان میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ انہوں نے پنجاب اسمبلی پہنچ کر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی مجھے چھوڑنا چاہتی ہے لیکن میں آج بھی پی ٹی آئی کے ساتھ ہوں،جس دن پی ٹی آئی کو چھوڑا باقاعدہ میڈیا کے سامنے چھوڑنے کا اعلان کروں گا، میں کسی سے ڈرتا نہیں ہوں۔ علاوہ ازیںمتحدہ اپوزیشن نے لاہور کے ایک ہوٹل میں پنجاب اسمبلی کے علامتی اجلاس میں مسلم لیگ ن کے نائب صدر حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب کرلیا۔پنجاب اسمبلی میں اجلاس نہ ہونے کی وجہ سے متحدہ اپوزیشن کی جانب سے لاہور کے فلیٹیز ہوٹل میں اجلاس بلایا گیا جس میں پنجاب اسمبلی کا علامتی اجلاس منعقد کیا گیا جس کی صدارت پاکستان پیپلز پارٹی کی خاتون رکن شازیہ عابد نے کی۔اس علامتی اجلاس میں مسلم لیگ ن سمیت متحدہ اپوزیشن کے ارکان پنجاب اسمبلی شریک ہوئے۔ اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کے ترین گروپ، علیم خان اور اسد کھوکھر گروپ کے ایم پی ایز بھی شریک ہوئے۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے بھی اجلاس میں اظہار یکجہتی کیلئے شرکت کی۔پنجاب اسمبلی کے اس علامتی اجلاس میں حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب کرانے کیلئے ووٹنگ کرائی گئی تو 199 ارکان نے انہیں ووٹ دے کر وزیر اعلیٰ کے عہدے کیلئے منتخب کیا۔ اس موقع پر ہال وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز کے نعروں سے گونج اٹھا۔