میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ زراعت ، ناقص ادویہ ساز مافیا سے سسٹم افسران کا گٹھ جوڑ

محکمہ زراعت ، ناقص ادویہ ساز مافیا سے سسٹم افسران کا گٹھ جوڑ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۷ مارچ ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ:شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت سندھ ، ڈائریکٹر جنرل ایگریکلچر ایکسٹینشن نے وصولیوں کا نیا سسٹم لاگو کردیا، ایگریکلچر افسر بشیر پیرزادہ سسٹم سرغنہ مقرر، سیکرٹری زراعت کی سسٹم کو مکمل پشت پناہی حاصل، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت سندھ کے ایگریکلچر ایکسٹینشن ونگ میں وصولیوں کا نیا سسٹم لاگو کردیا گیا ہے، کچھ ماہ قبل ڈائریکٹر جنرل کا عہدہ سنبھالنے والے منیر جمانی نے نیا سسٹم لاگو کرتے ہوئے بشیرپیرزادہ نامی ایگریکلچر افسر کو سسٹم سرغنہ مقرر کردیا ہے، ذرائع کے مطابق زرعی ادویات کی مختلف کمپنیوں سے ماہانہ لی جانی والی منتھلی میں بھی اضافہ کردیا گیا اور بشیر پیرزادہ کے ذریعے پیسوں کی وصولی کی جا رہی ہے، ذرائع کے مطابق ناقص اور غیر معیاری ادویات ساز کمپنیوں کو خلاف ضابطہ رجسٹرڈ کرکے لائسنس جاری کرنے کے عوض خطیر رقم لینے کا سلسلہ جاری ہے، ذرائع کے مطابق منیر جمانی سسٹم کو سیکرٹری زراعت کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے، دوسری سید اعجاز شاہ کی بطور سیکرٹری زراعت عہدہ سنبھالنے کے بعد محکمہ زراعت میں موجود سسٹم کی موجیں ہو گئیں ہیں، ذرائع کے مطابق محکمہ زراعت اس وقت مکمل طور پر حاجی امداد میمن چلا رہے ہیں، حاجی امداد نے غیرقانونی ترقی ہوتے ہوئے گریڈ 20 تک پہنچے اور اس وقت غیرقانونی طور پر ڈائریکٹر جنرل بجٹ اینڈ اکاؤنٹس کے عہدے پر براجمان ہے، ذرائع کے مطابق سیکرٹری اعجاز شاہ نے تمام معاملات حاجی امداد میمن کے حوالے کردیئے ہیں جس نے ڈائریکٹر جنرل زرعی توسیع، ڈائریکٹر جنرل زرعی تحقیقات اور ڈائریکٹر جنرل واٹر مینجمنٹ کے ذریعے سسٹم لاگو کرتے ہوئے وصولیوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں