میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان میں شوگر کے مریض 3 کروڑ 30 لاکھ سے تجاوز

پاکستان میں شوگر کے مریض 3 کروڑ 30 لاکھ سے تجاوز

ویب ڈیسک
جمعرات, ۷ مارچ ۲۰۲۴

شیئر کریں

(رپورٹ: مسرور کھوڑو) پاکستان میں 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد لوگ زیابیطس اور 40 فیصد موٹاپے کا شکار ہوگئے ہیں، ماہرین صحت نے موٹاپے، دل، زیابیطس سمیت غیر متعدی بیماریوں کی بڑی وجہ چینی، نمک، ٹرانس فیٹس کی مقدار زیادہ اور میٹھے مشروبات کے زیادہ استعمال کو قرار دیدیا ہے، پاکستان نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹیٹنک سوسائٹی اور پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن نے پاکستان میں میٹھے مشروبات پر زیادہ ٹیکس لگوانے کا مطالبہ کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے ایک نجی ہوٹل میں موٹاپے کے عالمی دن کے حوالے سے ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، جس میں صدر پاکستان نیشنل ہارٹ ایسو سی ایشن میجر جنرل ریٹائرڈ مسعود الرحمان کیانی، صدر پاکستان نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹیٹنک سوسائٹی فائزہ خان، پناہ کے سیکریٹری جنرل ثناء اللہ گھمن، ڈاکٹر صائمہ رشید سمیت دیگر ماہرین صحت اور سول سوسائٹی کے نمائدے شامل تھے، اسی موقع پر ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں زیادہ وزن، موٹاپا، دل، زیابیطس سمیت دیگر مہلک امراض میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ملک بھر میں 40 فیصد سے زیادہ لوگ موٹاپے کا شکار ہوگئے ہیں، 5 سال سے کم عمر بچوں میں زیادہ وزن کا تناسب 2011 سے 2018 تک تقریباً دوگنا ہوگیا ہے، خواتین میں موٹاپا اور زیادہ وزن 5 سالوں میں 28 فیصد سے بڑھ کر 38فیصد ہوگیا ہے، انہوں نے کہا کہ غیرصحت بخش غذا موٹاپے میں اہم کردار ادار کرتی ہے، اگر ہم ورزش کو معمول بنالیں تو ان بیماریوں سے بچا سکتے ہیں، آج پاکستان دنیا بھر میں زیابیطس میں تیسرے نمبر پر ہے، میٹھے مشروباط کے زیادہ استعمال سے نہ صرف بیماریوں میں تیزی کا اضافہ ہو رہا ہے بلکہ حکومت کے ہیلتھ برڈن میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، ماہرین صحت نے کہا کہ ایف بی آر کو میٹھے مشروبات پر ٹیکسوں میں اضافے کے لیے پروپوزل جمع کروائیں گے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں