میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صوبے میں گیس کا بحران ،ایم ڈی سوئی سدرن سندھ اسمبلی طلب

صوبے میں گیس کا بحران ،ایم ڈی سوئی سدرن سندھ اسمبلی طلب

ویب ڈیسک
منگل, ۷ فروری ۲۰۲۳

شیئر کریں

سندھ اسمبلی نے آئندہ پیر کے روز ایم ڈی سوئی سدرن گیس کوبلاکر صوبے میں گیس بحران پر وضاحت طلب کرلی ہے۔ جی ڈی اے کے رکن نند کمار گوکلانی نے منگل کو ایوان کی کارروائی کے دوران صوبے میں گیس بحران پر اپنی ایک تحریک استحقاق پیش کی تھی جس پر صوبائی وزیر صحت ڈاکٹرعذرا فضل پیچوہو نے ایم ڈی سوئی گیس کو بلانے کی تجویز دی۔سندھ اسمبلی کا منگل کی صبح دس بجے طلب کیا جانے والا اجلاس بمشکل پون گھنٹے ہی جاری رہ سکا اور ایوان میں کورم پورا نہ ہونے پر قائم مقام اسپیکر نے ایوان کی کارروائی جمعہ کی صبح دس بجے تک ملتوی کردی۔سندھ میں گیس کا بحران پر جی ڈی اے کے رکن نند کمار نے تحریک استحقاق پیش کرتے ہوئے کہا کہ گیس بحران پر متعلقہ ادارے جواب تک کی زحمت نہیں دیتے۔ گیس کی قلت کے باعث صوبے کے عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے ۔۔ صوبائی وزیر عذرا پیچوہو نے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے رکن کے موقف تائید کرتے ہوئیکہا کہ سوئی گیس کا معاملہ صوبے کے لئے بہت اہم ہے۔۔ ایم ڈی سوئی گیس کو بلاکر وضاحت مانگی جائے۔ جس پر قائم مقام اسپیکر ریحانہ لغاری نے پیر کو ایم ڈی سوئی گیس بلاکر وضاحت طلب کرلی ہے۔۔جی ڈی اے رکن نند کمار نے وفاقی سطح پر نئے صوبوں سے متعلق کے تحفظات کے خاتمے کے خاتمہ کے لئے اپنی ایک غیر سرکاری قرار داد بھی پیش کی ا۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی وحدت پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہ کی جائے۔اپوزیشن رکن نے مطالبہ کیا کہ وفاقی سطح پر نئے صوبوں کے قیام سے متعلق قائم کردہ کمیٹی کو ختم کیا جائے۔سندھ کے لوگ کبھی سندھ میں مزید صوبوں کو برادشت نہیں کریں گے ۔یہ صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ ہے۔انہوں نے کہا کہ سیدخورشید احمد شاہ کے لیے بڑی عزت ہے لیکن صوبوں کے حوالے سے کمیٹی کسی صورت قبول نہیں ہے ۔ نندکمار نے کہا کہ جو بھی سندھ کے صوبے پر سودے بازی کرے گا وہ غدار کہلائے گا۔ہماری گزارش ہے کہ سندھ پر پوائنٹ اسکورنگ نہ کریں۔صوبے کے لئے سب ایک ہوجائیں۔ہم سندھ کے خلاف کوئی بھی بات برداشت نہیں کریں گے کیونکہ یہ دھرتی ماں سب کی ہے۔کارروائی کے دوران پی ٹی آئی کے رکن خرم شیر زمان نے کورم پورا نہ ہونے کی نشاندھی کی۔اس وقت ایوان میں ارکان کی تعداد بہت ہی کم تھی چنانچہ ڈپٹی اسپیکر نے سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح دس بجے تک ملتوی کردیا اور نندکمار کی جانب سے پیش کردہ قرارداد پر مزید کوئی کارروائی بھی نہ ہوسکی ۔قبل ازیں منگل کی صبح سندھ اسمبلی کا اجلاس دس بجے کے مقررہ وقت کے بجائے 20منٹ کی تاخیر سے قائم مقام اسپیکر ریحانہ لغاری کی زیر صدارت شروع ہوا ۔کارروائی کے آغاز میں ترکیہ ، شام اور دوسرے ممالک میں زلزلے سے جاں بحق ہونے والے افراد کے لئے دعا ئے مغفرت اورزخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا مانگی گئی ۔ایوان میں ایم کیو ایم کے کنور نوید جمیل کی صحت یابی کے لئے دعا ہوئی جبکہ بہرام آواری کے انتقال پر ایک منٹ کی خامو شی اختیار کی گئی ۔سندھ اسمبلی میں منگل کو ایوان کی مختصر سی کارروائی کے دوران پرائیوٹ ممبرز ڈے کے موقع پر وقفہ سوالات بھی بہت مختصر رہا ۔وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی زکواو عشر فیاض علی بٹ کے ارکان کے سوالوں کے جوابات دیئے انہوں نے بتایا کہ 2017میں جہیز الاو نس 10 ہزار تھا جس بعد میں بڑھا کر 20 ہزار کردیا گیا یہ اضافہ 2019میں کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے تمام اضلاع کے ڈی سی آفس میں ہمارے چیئرمین موجود ہوتے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں