شہباز شریف 23مارچ کے مارچ میں پی پی کواستعمال کرنا چاہتے ہیں،حافظ حسین احمد
شیئر کریں
جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف پی ڈی ایم کے 23مارچ کے طے شدہ لانگ مارچ سے جان چھڑانے کے لیے پیپلزپارٹی کے کندھے کو بڑی ہوشیاری سے استعمال کرنا چاہتے ہیں اس لیے اپنی طرف سے دیئے گئے ظہرانے میں پی ڈی ایم کے صدر اور سیکریٹری جنرل کویکسر ’’نظرانداز‘‘ کیا گیا۔ وہ اتوار کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹھنڈے مزاج آصف علی زرداری نے تو ’’کہنی‘‘ ملا کر مسلم لیگ ن کو پیغام دیدیاکہ اگر اب بھی کہنی مارکر ہمیں دھکیلوگے تو ہم بھی آپ کو ایسی کہنی ماریں گے جو انتہائی خطرناک ہوگا جبکہ بلاول زرداری اور حمزہ شہباز نے مکا ملا کر اپنی اپنی زورآزمائی کے ذریعہ ایک دوسرے کو واضح وارننگ دیدی اب ماضی کی طرح پیپلز پارٹی کی طے کردہ حکمت عملی کو ایک بار پھر پی ڈی ایم سے انگوٹھا لگوایا جائے گا۔ حافظ حسین احمد نے کہاکہ عجیب اتفاق ہے کہ چین اور روس کا مختلف نظریات کے باوجود امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف اکٹھ اور پاکستان میں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کٹھ پتلی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے خلاف صف آراء ہونے کی دوبارہ کوشش کی جارہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس اکٹھ کاحکم چونکہ لندن سے آیاتھا اور ظہرانے کے بعد فوری مکمل رپورٹ بھی میاں نواز شریف کو ہی دی گئی اب صرف رینٹل پی ڈی ایم اور اس کی زر خریدقیادت سے انگوٹھا لگوایا جائے گا اس طرح میاں شہباز شریف اپنے مفاہمتی مشن کو برقرار رکھتے ہوئے مذاہمتی سانپ کو بھی ماریں گے اور مفاہمتی ’’عصائ‘‘ کو ایک بار پھر محفوظ رکھنے میں بھی کامیاب ہونگے لیکن خیال رہے اس بار بھی زرداری بہت ہی بھاری ثابت ہو سکتے ہیں لیکن اصل سوال یہ ہے پھر پی ڈی ایم کے رینٹل ’’کالیا‘‘ کا اب کیا بنے گا۔