میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان میں نوزائیدہ بچوں کو لاوارث چھوڑنے کے رحجان میں اضافہ

پاکستان میں نوزائیدہ بچوں کو لاوارث چھوڑنے کے رحجان میں اضافہ

جرات ڈیسک
هفته, ۷ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

پاکستان میں نوزائیدہ بچوں کو لاوارث چھوڑنے کے رجحان میں اضافہ ہوگیا۔ بچوں کے حقوق اور تحفظ کے لیے کام کرنے والے سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے مطابق پیدائش کے بعد لاوارث چھوڑنے اور کوڑے کے ڈھیر پر پھینکنے جانے والے نوزائیدہ بچوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ نوزائیدہ بچوں کو مختلف وجوہات کی بنا پر ہسپتالوں میں چھوڑدیا جاتا ہے جبکہ بعض سنگدل ان ننھے پھولوں کوکوڑے کے ڈھیر یا پھر ویرانے میں پھینک جاتے ہیں جہاں کتے ان کو نوچ کھاتے ہیں۔رپورٹس کے مطابق زندہ بچ جانے والے لاوارث گمنام بچوں کی صحیح تعداد کا اندازہ لگانا ناممکن ہے کیونکہ ان بچوں کی پرورش کرنے والے ہر ادارے کے پاس انفرادی ریکارڈز تو موجود ہیں تاہم مجموعی اعداد و شمار اب تک جمع نہیں کیے گئے ہیں۔ چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو لاہور کی نرسری میں اس وقت 34 نوزائیدہ بچے ہیں جن میں 23 لڑکیاں اور11 لڑکے ہیں۔ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو یہ بچے لاہور سمیت پنجاب کے مختلف ہسپتالوں میں ملے ہیں جن کی یہاں پرورش کی جا رہی ہے۔ ان بچوں کی مائیں انہیں جنم دینے کے بعد اسپتال میں ہی لاوارث چھوڑگئیں۔ سماجی اور فلاحی تنظیموں کا کہنا ہے کہ نوزائیدہ  بچوں کو کوڑے میں پھینکنے کے بجائے بچوں کے کسی ادارے کے سپرد کر دیا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں