ملیر کنٹونمنٹ کے خلاف پولیس ایمپلائز ہاؤسنگ کو حکم امتناع
شیئر کریں
سندھ ہائیکورٹ نے ملیر کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود کے دعوے کے خلاف پولیس ڈیپارٹمنٹ ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کو حکم امتناع دے دیا۔ سندھ ہائیکورٹ کی بینچ جسٹس ندیم اختراور جسٹس ذوالفقار علی سانگی پر مشتمل تھی۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ملیر کنٹونمنٹ بورڈ کو پیٹشنر کی زمین سے متعلق کسی بھی طرح کے اختیار ات اور اتھارٹی حاصل نہیں اور نہ وہ اس پر کوئی دعویٰ کر سکتی ہے۔ مذکورہ حکم امتناع کے تحت ملیر کنٹونمنٹ کو مذکورہ پٹیشنرز کے خلاف ہرقسم کی وصولیوں سے روک دیا ہے۔ واضح رہے کہ اس طرح کا حکم امتناعی 2019 میں عدالت عالیہ سندھ کی جانب سے سادات امروہہ کوآپریٹوہاؤسنگ سوسائٹی اور نیپا ہاؤسنگ سوسائٹی کے حق میں ملیر کنٹونمنٹ کے خلاف جاری کیے جا چکے ہیں، مذکورہ امتناعی احکامات میں سپریم کورٹ کے 2007 کے حکم کا حوالہ دیا گیا تھا، جس کے تحت قرار دیا گیا کہ منسٹری آف ڈیفنس سویلین ایریا کی حدود کا تعین کرتے ہوئے اُن کو کنٹونمنٹ حددو سے خارج کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرے مگر اس حکم پر آج تک عمل درآمد نہیں ہوسکا۔ پولیس ڈیپارٹمنٹ ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کی طرف سے کیس کی پیروی شہزاد قمر عباس ایڈوکیٹ نے کی۔