امریکا میں انتخابی نتائج کے بعد ہنگاموں کا خوف
شیئر کریں
امریکا میں صدارتی انتخابات میں سابق صدر اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور موجودہ نائب صدر اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے ۔امریکا میں عام طور پر انتخابات پر امن ہوتے ہیں اور ان کے نتائج کو تسلیم بھی کرلیا جاتا ہے لیکن گزشتہ صدارتی انتخابات میں شکست کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی شکست تسلیم نہیں کی تھی۔معاملہ یہاں نہیں رکا اور 6 جنوری 2021 کو ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے امریکی کیپیٹل ہل پر دھاوا بول دیا جہاں نئے امریکی صدر کے لیے ووٹنگ ہورہی تھی، مظاہرین نے کیپیٹل ہل کے اندر ہنگامہ آرائی کی اور توڑ پھوڑ بھی کی۔اگرچہ حکام کی جانب سے متعدد مرتبہ اس بات کا یقین دلایا جاچکا ہے کہ انتخابات کے دوران کسی قسم کی ہنگامہ آرائی کا خطرہ نہیں ہے لیکن واشنگٹن کے شہریوں اور وہاں موجود کاروباری اداروں کو 6 جنوری 2021 کے واقعات اب بھی یاد ہیں۔اسی وجہ سے امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے اہم مقامات پر حفاظتی دیواریں کھڑی کی جارہی ہیں۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق یہ حفاظتی دیواریں صرف نجی املاک کے تحفظ کے لیے کھڑی نہیں کی جارہیں بلکہ وائٹ ہاؤس، نائب صدر کی رہائش گاہ اور کیپیٹل ہل کے اطراف بھی حفاظتی باڑ لگائی جارہی ہے ۔واشنگٹن میں نجی کاروباری اداروں کو سکیورٹی گارڈز فراہم کرنے والی کمپنیوں نے طویل دورانیے کی شفٹوں کے لیے اضافی سکیورٹی گارڈز بھرتی کرلیے ہیں جبکہ نجی اداروں کو کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی حالت سے نمٹنے کے لیے سکیورٹی گارڈز، انجینئرز، خاکروب اور دیگر ضروری عملے کا انتظام رکھیں اور ہنگامی حالات میں فوری عمارتیں خالی کرنے کی مشق کریں۔ دوسری جانب واشنگٹن میں پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں اور تمام پولیس اہلکار انتخابات کے دوران 12 گھنٹے دورانیے کی شفٹ میں تعینات ہوں گے ۔