سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن میں الٹی گنگا، رشوت خور افسر کو تحقیقات سپرد
شیئر کریں
(رپورٹ: مسرور کھوڑو) سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن میں الٹی گنگا بہنے لگی، اتائیوں سے رشوت لے کر کارروائی نہ کرنے کے الزام میں آنے والے
افسر کو ہی تحقیقات سپرد کردی گئی، ڈائریکٹرانسداد اتائیت ذیشان شاہ نے خاتون وکیل وسماجی رہنما کو اتائی ڈاکٹروں کے خلاف دوبارہ شکایت کرنے سے منع کردیا، غزالہ حسین نے ڈپٹی ڈائریکٹر منان ابڑو کی اتائیوں سے ملی بھگت اور کارروائی نہ کرنے پر شکایت کی تھی۔روزنامہ جرأت کی رپورٹ کے مطابق ضلع نوشہروفیروز کے تحصیل محرابپور کی رہائشی خاتون وکیل و سماجی رہنما غزالہ حسین نے محکمہ صحت سندھ میں اتائی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی نہ ہونے اور ہیلتھ کیئر کمیشن کے افسران کی رشوت وصولی متعلق تحریری شکایت درج کرائی، درخواست میں تحریر کیا گیا کہ اتائی ڈاکٹرز پیسے بٹورنے کے لیے عوام کی قیمتی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں، کئی بار مقامی متعلقہ افسران کو شکایت کر چکے ہیں، لیکن ڈپٹی ڈائریکٹر منان ابڑو کارروائی کرنے کے بجائے اتائیوں سے رشوت وصول کر کے کوئی کارروائی نہیں کر رہا، شکایت کا نوٹس لے کر کارروائی کی جائے،جس کے بعد محکمہ صحت کی جانب سے گذشتہ ماہ سی ای او سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کو کارروائی کے لیے خط لکھا گیا اور 7روز میں رپورٹ طلب کی گئی، لیکن کوئی کارروائی نہ ہونے پر خاتون وکیل نے افسران سے دوبارہ رابطہ کیا تو اس کو ڈائریکٹر انسداد اتائیت نے بار بار شکایت کرنے سے منع کردیا، خاتون وکیل اور افسر کی آڈیو کال ریکارڈنگ جرأت کو موصول ہوئی ہے، جس میں سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کا افسر، خاتون کو کہہ رہا ہے کہ بار بار مجھے فون یا میسیج نہ کریں، آپ کا پرسنل معاملہ ہے تو ہم اس پر کچھ نہیں کرسکتے اور آپ ہم سے کچھ بھی پوچھ نہیں سکتے، جس پر خاتون نے جواب دیا کہ آپ عوام کے نمائندے ہیں آپ سے نہیں پوچھیں تو کس سے شکایت کریں اور جس افسر کے خلاف شکایت کی ہے اسی کو ہی تحقیقات کے لیے بھیجا گیا ہے، نگران وزیر صحت ڈاکٹر سعد خالد نیازاور دیگر اعلیٰ حکام سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کی اس الٹی گنگا سے لاعلم ہیں۔