میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بینک نے ایک پیسے کا پے آرڈر گھر پر پہنچا دیا

بینک نے ایک پیسے کا پے آرڈر گھر پر پہنچا دیا

ویب ڈیسک
بدھ, ۶ نومبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

کراچی کے ایک بینک نے ایک سال قبل ختم کیے گئے اکائونٹ کے مالک محمد افضل کو ایک پیسے کا پے آرڈر گھر پر پہنچا دیا۔تفصیلات کے مطابق اس دستاویز کی تیاری، ترسیل اور کوریئر سروس کے کھاتہ دار کے گھر تک دستخط کے ساتھ ڈلیوری پر بینک کے 400 روپے سے زائد کے اخراجات آئے ہیں، یہ رقم کہاں سے آئی؟ ان معلومات کے حصول کے سلسلے میں کھاتہ دار کی جانب سے تحقیقات پر بھی اتنے ہی اخراجات آچکے ہیں۔بینک الفلاح کی پی آئی ڈی سی پر واقع بیومنٹ پلازہ برانچ کے ایک کھاتے دار نے ایک سال پہلے اپنا اکائونٹ بند کرا دیا تھا، بینک کی جانب سے رواں سال 9 مئی کو اکائونٹ کلوزنگ کا خط کھاتے میں موجود تمام بقایاجات 199 روپے 88 پیسے کے پے آرڈر کے ساتھ موصول ہوا۔18 اکتوبر کو اسی بینک کی جانب سے بند کرائے گئے اکائونٹ کے حوالے سے ملنے والے ایک اور پے آرڈر نے کھاتے دار کو حیرت زدہ کردیا، وجہ حیرت بند اکائونٹ کا ایک اور پے آرڈر پر نہیں بلکہ اس میں درج رقم بنی، بینک کی جانب سے کھاتے دار کو جو رقم واپس کی گئی ہے وہ صرف ایک پیسہ ہے ۔اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر بینک انتظامیہ یہ بتانے سے قاصر ہے کہ یہ رقم اکائونٹ ہولڈر کے حصے میں کس مد سے آئی ۔بینک کی جانب سے اس پے آرڈر کی تیاری اس کی ترسیل اور کوریئر سروس کے ذریعے رجسٹرڈ وصولی پر 400 روپے سے زائد کے اخراجات آئے ہیں جبکہ کھاتا دار کے اس سلسلے میں تحقیقات کے لیے بینک آنے جانے کے حساب کتاب بھی اس کے مساوی بنتا ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں