کراچی آپریشن پرسوالیہ نشان‘ایک ماہ میں 39افراد قتل ۔ ۔ اکتوبر شہریوں پر بھاری
شیئر کریں
کرائم رپورٹرکی ڈائری
کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا سوئچ ایک مرتبہ پھر آن ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ جمعے کے روز پون گھنٹے کے دوران پٹیل پاڑہ‘ شفیق موڑ اورحیدری میں فائرنگ کے واقعات میں 6 افراد جان کی بازی ہارگئے جبکہ دو افراد زخمی ہوگئے۔ شفیق موڑ پر فائرنگ سے ہلاک ہونے والے تینوں افراد اہلسنت و الجماعت کے کارکن تھے۔ ترجمان اہلسنت و الجماعت کے مطابق تینوں کارکنان ریلی میں شرکت کے لئے جارہے تھے کہ نامعلوم دہشت گردوں نے انہیں نشانہ بنایا جبکہ حیدری کے علاقے میں بھی ایک شخص فائرنگ سے ہلاک اور دو زخمی ہوگئے جبکہ اسی دوران جمشید کوارٹر میں پٹیل پاڑہ کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کرکے دو افراد کو ہلاک کردیا۔ جمعیت علماءاسلام کے رہنما قاری عثمان کے مطابق ہلاک ہونے والے عبدالباقی اور محمد امین ہمارے کارکن تھے اور وہ حب چوکی سے جمعہ کی نماز ادا کرنے بنوریہ ٹاﺅن آئے تھے۔ دونوں مقتولین کی نماز جنازہ ہفتے کے روز ان کے آبائی علاقے خضدار میں ادا کردی گئی۔ پولیس نے ابتدائی تفتیش کے دوران بتایا کہ تینوں وارداتوں میں ایک ہی اسلحہ استعمال ہوا ہے جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ان واقعات میں ایک ہی گروہ ملوث ہے۔ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سچل کے علاقے نیو رضویہ سوسائٹی سے پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو ان کے گھر سے حراست میں لے کر اسلحہ برآمد کرلیا۔ ایس ایس پی ایسٹ فیصل عبداللہ چاچڑ کے مطابق فیصل رضا عابدی کو جمشید کوارٹر میں ہونے والے دہرے قتل کے حوالے سے تفتیش کرنے کے لئے حراست میں لیا گیا ہے اور انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ کراچی شہر میں گزشتہ ماہ ہونے والی وارداتوں کا جائزہ لیا جائے تو کراچی میں ماہ اکتوبر کے دوران ٹارگٹ کلنگ اور بم حملوں میں 9 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوئے ، ڈکیتی جیسے منظم جرائم میں مزاحمت اور گھریلو رنجش پر 3خواتین ، 3 بچے اور رینجرز اہلکار سمیت 34 افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ سٹیزن پولیس لائژن کمیٹی سے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق ماہ اکتوبر کے دوران کراچی کے مختلف علاقوں میں 39افراد کو قتل کردیا گیا، اسی ماہ 16گاڑیاں چھینی گئیں جبکہ چوری ہونیوالی گاڑیوں کی تعداد 109رہی ہے ، شہر کی گلیوں اور چوراہوں سے 172 شہریوں کی موٹر سائیکلیں اسلحہ کے زور پر چھین لی گئیں اور 2095 افراد کی موٹر سائیکلیں چوری ہوگئیں ، ماہانہ رپورٹ کے مطابق مختلف علاقوں میں 1162افراد موبائل فونز سے محروم کردیئے گئے، چوری ہونیوالے موبائل فونز کی تعداد 1634 تک جا پہنچی ، سی پی ایل سی کے ریکارڈ کے مطابق اغوا برائے تاوان کا صرف 1 کیس ریکارڈکاحصہ بن سکا جبکہ بھتہ خوری کے 7 کیسز سامنے آئے۔