سفارت کاری ناکام ہوئی تو ایران جنگ کے لیے تیار رہے، امریکا
شیئر کریں
وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ ایران کے ساتھ سفارت کاری فی الحال کام نہیں کر رہی ہے۔ اگر ایران کے ساتھ سفارت کاری ناکام ہوتی ہے تو ہم خطے میں اپنی فوجی تیاری کو یقینی بنانے کیلیے تیار ہیں۔ امریکی حکومت کے اندر اور باہر کے ذرائع نے متفقہ طور پر اس بات کی تصدیق کی کہ جوبائیڈن کے پاس تہران سے نمٹنے کے لیے بہت سے آپشنز موجود ہیں اور ان کا اہتمام اس طرح کیا گیا ہے، پہلے سفارتی عمل اور مذاکرات کو آگے بڑھایا جائے گا، دوسرا سخت پابندیاں عائد کرنے کا سہارا لینا جو تہران کو جوہری معاہدے میں باہمی واپسی کے عزم کو پیش کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ تیسرا امریکی انٹیلی جنس کے کام کو آگے بڑھانا، برطانیہ اور اسرائیل جیسے اتحادیوں کے ساتھ مشترکہ کام کرنا اور چوتھا ایرانی تنصیبات پر بمباری کرنے کے فوجی منصوبے تیار کرنا ہے۔ اس کے علاوہ قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ امریکی انتظامیہ "ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس کے لیے سفارت کاری ہی بہتر راستہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "سفارت کاری کا راستہ ابھی بھی کھلا ہے۔