وزیر اعظم سے علاقائی نائب صدر ورلڈ بینک، جنوبی ایشیا کی ملاقات
شیئر کریں
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ معاشی طور پر کمزور طبقے کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ،کامیاب پاکستان منصوبے سے کسانوں کو معاونت، سستی رہائش کی فراہمی اور کاروبار میں آسانی کیلئے آسان شرائط پر قرض فراہم کرینگے،پوری دنیا میں مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے، حکومت کی کوشش ہے عوام پر بوجھ کم کر کے ریلیف فراہم کیا جائے جبکہ علاقائی نائب صدر ورلڈ بینک، جنوبی ایشیاہارٹ وگ شکافر نے کہا ہے کہ احساس پروگرام تخفیف غربت و سماجی تحفظ کا دنیا بھر میں منفرد اور بڑا پروگرام ہے جس کی بین الاقوامی سطح پر مثالیں دی جا رہی ہیں،امید ہے کامیاب پاکستان پروگرام بھی اسی طرز کا ایک مثالی پروگرام ہوگا۔جمعرات کو وزیر اعظم عمران خان سے علاقائی نائب صدر ورلڈ بینک، جنوبی ایشیا ہارٹ وِگ شکافر نے ملاقات کی ۔ملاقات میں کنٹری ڈائریکٹر عالمی بینک ناجے بنحسین، وفاقی وزرا شوکت فیاض ترین، عمر ایوب، گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر اور متعلقہ اعلی افسران نے شرکت کی ۔ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال خاص طور پرکووڈکے باوجود مثبت معاشی اعشاریوں، گردشی قرضوں میں خاطر خواہ کمی اور بڑھتی ہوئی برآمدات پر گفتگوکی گئی ۔ اس کے علاوہ، حکومت کے اقدامات جن میں SDGs پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے کسانوں کی آسان قرضوں سے معاونت و منڈیوں تک بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے ذریعے رسائی، آپٹیکل فائیبر سے مواصلات کے نظام میں بہتری جس کی وجہ سے لاک ڈان میں تعلیمی سرگرمیوں کو فعال رکھنے میں معاونت، انضمام شدہ اضلاع کے لوگوں کی ترقی کیلئے اٹھائے اقدامات، ماحولیاتی آلودگی کے سدباب جس میں جنگلات کی بھالی، بلین ٹری سونامی اور کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں پر پابندی پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ملاقات میں پاکستان کے گزشتہ سال باقی ممالک جن میں آئی ایم ایف پروگرام جاری ہے ان کی نسبت ڈیبٹ کو جی ڈی پی ریشومیں معاشی شعبے میں اصلاحات کے ذریعے سب سے کم اضافے اور معاشی ترقی میں تمام طبقوں کو ساتھ لے کر چلنے کی پالیسی پر بھی گفتگو ہوئی۔شرکا کو بتایا گیا کہپاکستان موجودہ ٹیکس دہندگان پر مزید بوجھ ڈالنے کی بجائے معاشی ترقی کی پالیسی اپنا رہا ہے جس سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہونگے بلکہ ملکی ریونیو بھی بڑھے گا اور لوگوں کی آمدن میں اضافہ ہوگا۔علاقائی نائب صدر ورلڈ بینک، جنوبی ایشیاہارٹ وِگ شکافر نے کہا کہ نہ صرف عالمی بینک بلکہ پوری دنیا پاکستان کے احساس پروگرام کی تخفیف غربت و سماجی تحفظ کے حوالے سے معترف ہے اور مثالیں دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عالمی بنک متعدد منصوبوں پر کام کر رہا ہے اور سماجی تحفظ کے منصوبوں میں بھی پوری معاونت میں دلچسپی رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ حکومت پاکستان کی معاشی اصلاحات اور کووڈکے دوران سمارٹ لاک ڈان کی پالیسی بھی قابلِ تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بینک عوام کی خوشحالی اور ترقی کیلئے ،پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ وزیر اعظم نے عالمی بینک کے پاکستان کے ساتھ مشکل وقت میں تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک معاشی طور پر کمزور طبقے کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب پاکستان منصوبے کا جلد افتتاح کر دیا جائے گا جو کسانوں کو معاونت، سستی رہائش کی فراہمی اور کاروبار میں آسانی کیلئے آسان شرائط پر قرض فراہم کریگا۔انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے اس وقت پوری دنیا میں اشیا کی قیمتوں میں 40 فی صد تک اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ عوام پر بوجھ کم کرکے ریلیف فراہم کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت معاشی ترقی سے اس ملک کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کو بھی اپنی اولین ترجیح سمجھتی ہے۔