وفاق کی ہدایات و سہولیات کے باجود کے الیکٹرک اپنی ڈھٹائی پر قائم
شیئر کریں
ملک کے سب سے بڑے شہر اور صوبائی دارالحکومت کراچی کے شہری اندھیروں میں زندگی گزارنے پر مجبور، شہر کو بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے الیکٹرک کی ڈھٹائی برقرار ہے، نااہلی کا یہ عالم ہے کہ شہر کو کتنی بجلی درکار ہے، اور ادارہ کتنی بجلی پیدا کرنے کے قابل ہے، کے الیکٹرک یہ بھی بتانے سے قاصر ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاق اور صوبائی انتظامیہ کی ہدایت کے باوجود کے الیکٹرک کی ڈھٹائی جاری ہے، کے الیکٹرک کے مطابق بن قاسم پاور پلانٹ میں فنی خرابی ہوگئی جس کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ شروع کردی گئی۔ادارے کی جانب سے لوڈ شیڈنگ سے مستثنی علاقوں کے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کا پیغام ارسال کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق وفاق سے 800 میگا واٹ بجلی، اضافی فرنس آئل اور گیس ملنے کے باوجود کراچی کے مستثنی علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری ہے، کے الیکٹرک کو پی ایس او، ایس ایس جی سی کی جانب سے مطلوبہ مقدار سے زیادہ گیس اور تیل کی فراہمی کی جارہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ 700 میگا واٹ بجلی کی کمی لوڈ شیڈنگ سے پوری کی جارہی ہے، کے الیکٹرک نے فرنس آئل سے بجلی کی پیداوار کم کردی ہے۔شہر کے مختلف علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹے تک پہنچ چکا ہے۔ جن علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے ان میں لیاقت آباد، اولڈ سٹی ایریا، صدر، کورنگی، لانڈھی، گلشن حدید، نارتھ کراچی، لیاری، کیماڑی، گلشن معمار، ڈیفنس، گلستان جوہر، گلشن اقبال، پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی، میٹھا در، کھارادر، بلدیہ، ملیر، شاہ فیصل، سرجانی اور اورنگی ٹاؤن شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کا بوسیدہ ترسیلی نظام اور پیداوار میں کمی لوڈ شیڈنگ کی وجہ ہے، کے الیکٹرک بجلی کی پیداوار، طلب اور رسد بتانے سے بھی قاصر ہے۔