میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیب کے قبرستان میں پی ٹی سی ایل دھوکا دہی کی رپورٹ دفن

نیب کے قبرستان میں پی ٹی سی ایل دھوکا دہی کی رپورٹ دفن

ویب ڈیسک
جمعرات, ۶ اگست ۲۰۲۰

شیئر کریں

پی ٹی سی ایل نیب سے بھی بھید بھاؤ کی ذمہ دار نکلی ۔سپریم کورٹ میں نیب کی جانب سے جمع 29میگا اسکینڈلز پر مبنی رپورٹ پر پانچ سال بعد بھی کسی قسم کی انکوائری نہ کھل سکی ۔ سابق چیئر مین نیب قمر زمان چودھری کی جانب سے پی ٹی سی ایل، اتصالات نجکاری معاہدے میں دھوکا دہی سے متعلق اہم انکشافات پر مبنی رپورٹ ردی کی ٹوکری کی نذر کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے پی ٹی سی ایل اور متحدہ عرب اماراتی کمپنی اتصالات کے مابین ہونے والے معاہدے کیخلاف 2013 میں باقاعدہ طور پر تحقیقات کا آغاز کیا تھا ۔اس ضمن میں دوران تحقیقات اس بات کا انکشاف سامنے آیا کہ نجی کمپنی محکمے کے 26فیصدحصص حاصل کرنے کے عوض تمام تر انتظامی کنٹرول سنبھالنے کے بعد محکمے پر نہ صرف مکمل طور پر قابض ہو چکی ہے بلکہ کمپنی کی جانب سے 80کروڑ امریکی ڈالر کی قسط ادائیگی حکومت پاکستان کو روک دی گئی ہے ۔ اتصالات پی ٹی سی ایل کے اثاثوں میں شمار کی جانے والی 2ہزار 248جائیدادیں اپنے نام پرمنتقل کروانے کے بعد صرف اور صرف 33جائیدادوں کی منتقلی کے تنازع پر پی ٹی سی ایل کو اربوں روپے کی ادائیگی سے انکاری ہے اور مسلسل تاخیری حربے اپنانے کو ترجیح دے رہی ہے۔ اتصالات کے تنازع کا شکار ہونے والی33 جائیدادوں کی قیمت چار کروڑ امریکی ڈالر بتائی جاتی ہے جس پر پاکستان کے مشیر خزانہ کی جانب سے متعدد مرتبہ اتصالات کو جائیدادوں کی رقم کاٹنے اور بقایات کی ادائیگی کی پیشکش بھی کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں نیب کی جانب سے 2013 میں معاملے پر مکمل طور پر چھان بین کا آغاز کیا گیا تھاجس کے تحت سپریم کورٹ میں نیب کی جانب سے 2015 میں 29میگا اسکینڈلز کی ایک رپورٹ جمع کروائی گئی تھا جس میں محکمہ پی ٹی سی ایل بھی شامل تھا جس کے چند ماہ بعد ہی معاملے کو مکمل طور پر دبا دیا گیا جبکہ پانچ سال بعد بھی مذکورہ اسکینڈل سے متعلق کسی قسم کی انکوائری تاحال نہیں کھل سکی ہے۔ نیب کی آفیشل ویب سائٹ سے بھی پی ٹی سی ایل انکوائری سے متعلق تمام تر مواد ہٹادیا گیا ہے جس کے باعث نیب اور پی ٹی سی ایل کے خفیہ گٹھ جوڑ کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے۔ اس حوالے سے نیب کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا مگر کوئی جواب نہیں مل سکا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں