میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی کے لئے 10 ارب روپے پیکج کا اعلان تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ سندھ بجٹ پیش

کراچی کے لئے 10 ارب روپے پیکج کا اعلان تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ سندھ بجٹ پیش

منتظم
منگل, ۶ جون ۲۰۱۷

شیئر کریں


کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ کا مالی سال 2017,18 کا 10کھرب 43 ارب روپے سے زائد کا بجٹ پیش کر دیا گیاہے،وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پیر کو سندھ اسمبلی میں بجٹ پیش کیا۔بجٹ پیش کرتے وقت اپنی تقریر میں مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ زیادتی کررہی ہے اور بجلی کے نام پر تماشا ہورہا ہے۔ ملک میں 70 فیصد گیس سندھ سے پیدا ہوتی ہے لیکن وفاق کی جانب سے اسی صوبے کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے اور بجلی پر صوبے کے ساتھ تماشاہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام ادائیگی کے باوجود بھی سندھ کو بجلی فراہم نہیں کی جارہی وفاقی حکومت سندھ کو اس کا جائز حصہ دے۔صوبے میں بجلی نہ ہونے سے عذاب آیا ہوا ہے، سندھ کے ساتھ زیادتی کی گئی، وفاقی حکومت اپنے وعدے پورے نہیں کررہی، ہم تو دعا ہی کرسکتے ہیں، ملک اور صوبے میں بجلی نہ ہونے سے عذاب آیا ہوا ہے اور دوسری جانب کے الیکٹرک نے بھی شہر قائد میں تباہی مچا رکھی ہے، غریب عوام جنریٹر خریدنے کی سکت نہیں رکھتے۔وفاقی حکومت صوبے کے 108 ارب روپے فراہم کردے۔بجٹ میںسرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 10 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ بجٹ میں 49 ہزار سے زائد خالی آسامیاں پر کرنے کا بھی اعلان کیا۔2017 اور 2018 میں نئی آسامیوں کے مقصد کیلئے بجٹ میں 20 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، ایک سو بیس گز کے مکانوں پر پراپرٹی ٹیکس اور سنیماؤں پر انٹرٹینمنٹ ٹیکس بھی لگایا گیا ہے۔ صوبے میں امن و امان کے لیے 92 ارب 91 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔بجٹ میں کراچی کے لیے 10ارب روپے کے خصوصی پیکج کا بھی اعلان کیا گیا ہے ۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنی بجٹ میں تقریر میں کہا کہ وفاقی حکومت سندھ کے خزانہ کا بڑا حصہ مہیا کرتی ہے جو کہ مجموعی طور75فیصد ہے۔یہ ایک افسوسناک حقیقت ہے کہ ہمیں ہر سال تخمینہ سے کم حصہ فراہم کیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے اب تک نویں این ایف سی ایوارڈ کا اعلان کرنے میں ناکامی اتنی اعلی سطح پر خراب کار کردگی کا ایک ثبوت ہے۔ آئندہ مالی سال 49 ہزار نئی آسامیاں تخلیق کی گئی ہیں جب کہ 25ہزار سے زائد لیڈی ہیلتھ ورکرز ملازمین کو سندھ سروس میں شامل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ سندھ پولیس میں 10 ہزار بھرتیاں بھی ہوں گی۔تعلیم کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال کے لیے وسائل کا سب سے زیادہ حصہ تعلیم کے شعبے کے لئے مختص کیا ہے۔ رواں مالی سال کے معاملے میں 18-2017 کے لیے تعلیمی بجٹ 163 ارب 12 کروڑ سے بڑھا کر 202 ارب 20 کروڑ روپے کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ یونیورسٹیز اور تعلیمی اداروں کے لئے 5 ارب روپے کی گرانٹ مختص کی گئی ہے۔ سندھ بھرمیں 2100 اسکولوں میں تقریبا ً5 لاکھ سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں ، آیندہ سال بذریعہ فاؤنڈیشن نیٹ ورک تعداد کو 6 لاکھ 50 ہزار تک بڑھائیں گے۔صحت کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ رواں مالی سال صحت کا بجٹ 79 ارب 88 کروڑ تھا جسے 26 فیصد بڑھا کر 100.32 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، شعبہ صحت میں مختلف سطحوں پر 25 ہزار نئی اسامیاں تخلیق کی جائیں گی۔ سندھ حکومت کی کاوشوں کے باعث کراچی میں قائم نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزز اب غریبوں کو بلا معاوضہ مہنگی آئی سی ڈی اور سی آر ٹی کی ڈیوائس فراہم کررہا ہے۔ این آئی سی وی ڈی کی کارکردگی کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نے آئندہ مالی سال میں اس ادارے کی گرانٹ میں 1.8ارب روپے سے بڑھا کر 4 ارب روپے کردی ہے۔ اس کے علاوہ این آئی سی وی ڈی کے لاڑکانہ اور ٹنڈو محمد خان کے سیٹلائٹ مراکز کے لئے 69 کروڑ 50 لاکھ روپے گرانٹ بھی جاری کر رہے ہیں۔اس کے علاوہ ایس آئی یو ٹی کراچی کی گرانٹ کو 4ارب سے بڑھا کر ساڑھے 4 ارب جب کہ انڈس اسپتال کی گرانٹ 50 کروڑ سے بڑھا کر ایک ارب روپے کی جارہی ہے۔ غریب اور مجبور لوگوں کے لئے پی سی آئی پروگرام کے تحت 380 ملین روپے اضافی مختص کئے گئے ہیں۔ ای پی آئی پروگرام کی توسیع اور اس کو تقویت دینے کے لئے 69 کروڑ روپے سے زائد رقم رکھی گئی ہے۔ محکمہ صحت 28 کروڑ روپے کی لاگت سے آٹو میشن کا قیام عمل میں لائے گا۔ سندھ کے دور دراز علاقوں میں اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لئے 300نئے سولرآئی ایل آر ریفریجریٹرز فراہم کئے جائیں گے۔ صوبہ کے تمام بڑے اسپتالوں میں ساڑھے 7 کروڑ روپے کی لاگت سے ہاسپٹل ویسٹ مینجمنٹ پروگرام شروع کیا جائے گا۔ بجٹ میں 45 کروڑ روپے کی لاگت سے اسپیکر ہاؤس کی تعمیر، نئی اسمبلی کی تعمیر و توسیع پر 16 کروڑ 60 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں